کہانی ہے تین ایسے کرداروں کی جو اپنی زندگی میں اپنی اپنی جنگ لڑ رہے ہیں ایک کو اپنے باپ کی چھینی گئی طاقت واپس چاہیے اور ایک کو محبت اور سکون والی زندگی ایک طاقت کو ترسا ہوا ہے اور محبت اور سکون کو ترسی ہوئی لیکن ایک کردار ایسا بھی ہے جو اپنی شناخت خود سے بھی چھپائے رکھتا ہے جو محبت کرنے پہ آئے تو اپنا آپ بھی وار دے اور جب نفرت کرنے پہ آئے تو سامنے والے کو وہاں پہ لاکے مارے جہاں اسے پانی بھی نصیب نہ ہو.
کہانی ملک کے رکھوالعوں کے گرد گھومتی ہے کہانی کسی ایک شخصیت کا تعاقب نہیں کرتی بلکہ یہ مختلف کرداروں کا مجموعہ ہے جو اپنے آپ میں اہم ہے۔ کہانی ہے کرنل جبرئیل کی سربراہی کی زارا جبرئیل کے ساتھ کی میرال خان کی شخصیت کے بھول بھلیوں کی عنصب جہانگیر کی بہادری کی شامیراسامہ کی محبت کی اروا شمس کی پاکیزگی کی ایس کے کی قید کی روپا دیوی کے عشق کی اور صدام حیدر کے انتقام کی ماضی کے دریچوں میں دوبے ان رازوں کی جو کھل کر بہت سی حقیقتیں نگل لیتے ہیں۔ دہلیز کے پار وہ کہانی ہے انصاف کی ملک کی خاطرجان دینے کی اور لڑ کر فتح یاب ہونے کی۔۔۔
کہانی ہے سلطان مراد اللہ خان کی ریاست میں قائم و دائم سات مینار محل کے گھٹن زدہ، ٹھنڈے تے خانے میں قید رازوں سے پردہ اٹھاتی چند زندگیوں کی۔ محبت، قربانی اور دغا میں جھولتے رشتے۔ سچ اور جھوٹ کی بنی بلند عمارتوں میں سے جھانکتے چاند اور تاروں کی روشنی میں محبت میں پڑتے بادشاہ اور ایک عام سی لڑکی کی۔
سات مینار محل کے عالیشان باغ سے آتی مختلف قسم کے پھولوں کی خوشبو آپ کی توجہ کی منتظر ۔