تقدیر کے پیچیدہ جال میں الجھے جذبات، اور وہ سوالات جن کے جواب کبھی نہیں ملتے۔۔۔اگر آخر میں سب کچھ مٹی بن جانا ہے تو یہ دل اتنی شدت سے کیوں دھڑکتا ہے؟
اگر زبان احساسات کا بوجھ نہیں اٹھا سکتی تو پھر دل انہیں سہنے کے لیے کیوں مجبور ہے؟درد سے لے کر تسلیم تک، خاموشی سے لے کر چیخ تک، اور محبت سے لے کر فنا تک
“یادوں کا سوداگر” ایک گہرے، جذباتی، اور نفسیاتی سفر کی کہانی ہے۔ مرکزی کردار عریبہ ایک ایسی لڑکی ہے جو اپنی ماں کی موت کے بعد تلخ یادوں کے بوجھ تلے دبی ہوئی ہے۔ ایک خواب نما بازار میں اُس کی ملاقات ایک پراسرار شخص عارب سے ہوتی ہے، جو لوگوں کی یادیں خریدتا ہے۔ لیکن ہر سودا ایک قیمت مانگتا ہے — اور وہ قیمت صرف یادیں نہیں، پہچان، احساس، اور روح کا ایک ٹکڑا بھی ہو سکتی ہے۔
یہ کہانی انسانی جذبات، غم، اور پہچان کی تلاش کا ایک علامتی سفر ہے جو قارئین کو آخری سطر تک سوچنے پر مجبور کرتا ہے۔
یہ ایک سوئے ہوئے وجود کا سفر ہے —
جہاں خواب حقیقت کا دروازہ کھٹکھٹاتے ہیں،
اور خاموش روشنی روح کو جگانے آتی ہے۔
یہ کہانی ہے بیداری کی،
رب کی طرف پلٹنے کی اُس صدا کی،
جو ہر نیند میں چھپی ہوتی ہے…
مگر سننے والا ہر کوئی نہیں ہوتا۔
کیونکہ یہ دروازہ ہر کسی پر نہیں کھلتا…
اور جو ایک بار گزر جائے،
وہ واپس نہیں پلٹتا۔