نا کوٸی ملال ہو
نا کوٸی سوال ہو
جو ہوا آغاز تو
اختتام لاجواب ہو
فراغت کے لمحات ہوں
دلفریب ٹھنڈی شام ہو
کہ پڑھیے شوق سے اس باب کو
کہ دلچسپ ہر جواز ہو
ہر فکر سے آزدہو
ہر غم سے بےنیاز
دلفریب ٹھنڈی شام ہو
صرف میں اور میری ذات ہو
دور تک پھیلا دلفریب شام کا سکوت ہو
پہاڑوں کے بیچ ڈھلتا ہوا سورج ہو
کبھی نا ٹوٹ کر بکھرنے کا عزم ہو
نا غم کا کوٸی نشاں باقی ہو
نٸی امید کی کرن اجاگر ہو
اس شام کے نام ہر غم سُپرد خاک ہو
کیا ہی خوب بات ہو
صرف میں اور میری ذات ہو۔۔۔
Views:2,119
Reviews
There are no reviews yet.
Be the first to review “Poetry Collection by Farheen Abrar” Cancel reply
سورۃ یس کو قلب القرآن کہا جاتا ہے___یعنی قرآن کا دل___!
اس لیے دل سے التجا ہے کہ ہم سب دل سے قرآن کے دل کو دل میں اتاریں___!
سورۃ کا تدبر بہت ہی آسان الفاظ میں بیان کیا ہے___عام اور روز مرہ کے الفاظ کا استعمال سے___امید کرتی ہوں آپ قلبی سکون ضرور حاصل کر پائیں گے قلب القرآن کو سمجھنے کے بعد۔
اس زخمی چڑیا کی کہانی، جسے زندگی کے سب موسم خوف دلاتے ہیں۔ کچھ اپنے رشتے، اسے بےحد ستاتے ہیں۔ دل کے نہاں خانے بدگمانی راج کرتی ہے۔ اسے تلاش ہے، سکون کی۔ ایسا سکوں جو اسے نگل جائے۔ ذہن مفلوج ہے مگر یہ ایک روح ہے، جو روشنی استعارہ چاہتی ہے۔ وہ سراپا حزن ایسے دیس کو رستہ بناتی ہے جہاں خون رنگ شامیں، افق سے لاڈ کرتیں ماتم کناں منظر تشکیل دیتی ہیں۔ سفر دشوار ہے لیکن اک پریتم ہے جس کی آغوش وہ ٹھہر کر میٹھی نیند سوتی ہے۔ محبت زاد چند پریاں ان کے سنگ کھلکھلاتی ہیں۔ یہ سب خواب کا محض حصہ ہے اور بس۔۔
Reviews
There are no reviews yet.