Larki Hona Asaan Nahi

Ask for More Information

Meet The Author

Larki Hona Asaan Nahi by Mahnoor Babar

بعض اوقات انسان کی زندگی میں کچھ ایسے لمحات آ جاتے ہیں جن سے نکلنا بہت مشکل ہو جاتا ہے۔سوچوں کا سفر انسان کو کہاں سے کہاں لے جاتا ہے۔بعض دفعہ ہم ایسے حالات سے دوچار ہوجاتے ہیں کہ ہمیں خود سمجھ نہیں آتا ہم کیا ہیں؟ہم کیوں ہیں؟ان سب سوالات کے جوابات خود ہمارے اندر چھپے ہوتے ہیں۔ہم سے بہتر کوئی نہیں جانتا کہ ہم کون ہے اور کیوں ہیں؟ایک مثال ہم سب کے سامنے ہے۔مثال میں اکثر لڑکیوں کو سامنے رکھا جاتا ہے۔ایک لڑکی ہونا کوئی آسان بات نہیں ہوتی۔ایک لڑکی ہونے کے ناطے ہر قسم کے معاملے میں صرف اور صرف قصوروار آپ کو ٹھہرایا جائے گا۔اگر ایک لڑکی خاموشی اختیار کر لیتی ہے تو اس کے بارے میں کچھ ایسے الفاظ بولے جاتے ہیں”خالی باہر سے خاموش اندر سے بہت سے چالاک ہو گی”یا پھر کہا جائے گا “ضرور کسی جگہ پر چکر چل رہا ہوگا عاشق چھوڑ گیا ہوگا”اگر وہ اپنے حق کے لیے یا سچائی کے لئے آواز بلند کرتی ہے تو کہا جائے گا کہ اس کی ماں نے تربیت صحیح نہیں کی ہوگی۔
پتا نہیں کس حال میں یہ معاشرہ کسی کی فیلنگز کو سمجھے گا۔انسان کی ہزار مجبوریاں ہو سکتی ہیں جس کی وجہ سے وہ خاموشی اختیار کرتا ہے۔اس معاشرے کو یہ حق کس نے دیا ہے کہ میں خود اندازہ لگائیں کہ اس کے ساتھ یہ مسئلہ ہے اس کے ساتھ یہ مسئلہ؟
ہمیشہ قصوروار لڑکی کو ہی کیوں ٹھہرایا جاتا ہے؟اس کو بھی بولنے کا پورا حق دینا چاہیے۔
جب ایک لڑکی کسی انسان کی محبت میں گرفتار ہوتی ہے تو نکاح کے بغیر ہر قسم کی جائز اور ناجائز خواہشات پوری کر دیتی ہے۔ہاں اس معاملے میں لڑکی غلط ہے۔
اللہ پاک نے عورت کے اندر ایک ایسی خصوصیت رکھی ہے وہ باآسانی مرد کی نظر اور نیت کو بھانپ لیتی ہے۔
یہ سب کچھ جاننے کے باوجود وہ غلط راستہ اختیار کرے تو یہ اس کی بہت بڑی غلطی ہے۔اور آجکل کی محبت صرف جسم تک محدود ہے اگر دیکھا جائے تو سینکڑوں کروڑوں اربوں لوگوں میں سے صرف دس فیصد لوگ ہوں گے جو دل سے سچی محبت کرتے ہیں عزت دیتے ہیں اور باعزت طریقے سے نکاح کرنے کے بعد اپنی خواہشات پوری کرتے ہیں۔
آج کل ہم جس معاشرے میں ہیں اس قدر گندگی پھیل چکی ہے جس سے چھٹکارا پانا بہت مشکل ہے۔ہمیں تو ایسا بننا چاہیے کہ کسی دوسرے بندے کی ہمت نہ ہو جو ہمارے بارے میں فضول باتیں کر سکیں۔لڑکی بہت نازک سی چیز ہے اور ایک معاشرے کی نظر میں بہت نازک ہے۔اس دنیا میں ہر قسم کے لوگ پائے جاتے ہیں اچھے اور برے۔
اور عورت ایسی چیز ہے جس کا مقام و مرتبہ اتنا بلند ہے جس کا ذکر اللہ پاک نے قرآن مجید میں بھی ارشاد فرمایا ہے۔
سب سے پہلے تو یہ بات کہ جب قرآن کریم میں ایک عورت کو مکمل طور پر پردے کا حکم دیا گیا ہے تو وہ کون ہوتی ہے اس ذات کا حکم ٹالنے والی جس نے کبھی انسان کو مایوس نہیں۔اگر آج کے دور میں ہر لڑکی مکمل طور پر قرآن و سنت کو اپناتے ہوئے پردہ کرے تو یہ بات یقینی ہے کہ کوئی انسان نہ تو اس کے کردار پر انگلی اٹھائے گا اور نہ اس کی عزت کو پیروں کے نیچے روندے گا۔
“جب آیات حجاب نازل ہوئی تو کائنات کی سب سے پاکیزہ عورتوں نے کائنات کہ سب سے پاکیزہ مردوں سے پردہ کیا”
آج کے دور میں دیکھا جائے تو ایک دوپٹے کی کوئی اہمیت نہیں رہی۔دوپٹہ جو کسی زمانے میں ایک لڑکی کا کل سرمایہ ہوتا تھا آج اس کے پاؤں کے نیچے آ چکا ہے۔جبکہ دوپٹہ وہ واحد چیز ہے جو لڑکی کی شخصیت کو چار چاند لگا دیتا ہے۔زلفیں کتنی ہی حسین کیوں نہ ہو لیکن جو تعظیم سر پر دوپٹہ کروا سکتا ہے وہ حسین زلفیں نہیں کرواسکتی!
دنیا کی سب سے بڑی دولت حیا ہے اور جو عورت یہ دولت سنبھال لیتی ہے وہ کبھی کنگال نہیں ہوتی نہ حسن کے معاملے میں اور نہ ہی کشش کے معاملے میں۔پردہ کرنے سے کوئی عورت قید نہیں ہوتی بلکہ اللہ تعالی نے ہوس پرستوں کی نظر سے محفوظ کرنے کے لیے پردے کا حکم دیا ہے!
    “حدیں جو تمہیں قید لگتی ہیں
  اصل میں وہ تمہاری محافظ ہے”۔۔۔
دوپٹہ اسے کہا جاتا ہے جو سر پر ہو اور جو گلے میں ہو اسے پٹا کہا جاتا ہے۔
اب اگر دیکھا جائے تو ان لڑکیوں کی وجہ سے وہ بھی بد نام ہوتی ہیں جو ان سب کے بہت قریب ہوتی ہے مکمل پردہ کرتی ہیں نماز روزے کا خیال کرتی ہیں۔اگر ایک لڑکی صبر کا مظاہرہ کرتی ہے اور اپنے حق کے لیے بولتی ہے تو معاشرے کو چاہیے کہ وہ اس کی بھی سنیں۔اگر معاشرہ اس کی نہیں سنتا تو وہ صبر کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہر بات برداشت کرے اور معاملہ اللہ پر چھوڑ دے پھر معاملہ جانے خدا جانے۔
پس آج کے دور میں نہ تو کوئی انسان اچھا ہے اور نا بہت برا۔ہم خود اگلے انسان کو موقع دیتے ہیں کہ وہ ہم پر تنقید کرے کیونکہ ایک لڑکی ہونا کوئی آسان بات نہیں۔
میری دعا ہے کہ اللہ پاک ہم سب کو سیدھا راستہ دکھائیں اور ہر لڑکی کی عزت کو اپنی حفظ و امان میں رکھے آمین۔
“بے حیائی کی ٹھنڈک سے پردے کی گرمائش بہتر ہے”۔۔۔۔۔

Reviews

There are no reviews yet.

Be the first to review “Larki Hona Asaan Nahi”

Your email address will not be published. Required fields are marked *


The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

Open chat
Hello 👋
How can we help you?