یہ کہانی “ملک ہاؤس” کے مکینوں کے مابین گردش کرتی ہے۔اس میں کوئی ایک “خاص”کردار نہیں ہے جس پر یہ کہانی مختص ہو بلکہ اس کہانی کے ہر کردار کی اپنی ایک الگ کہانی ہے جسے پڑھ کر یقیناً آپ کافی لطف اندوز ہوں گے
یہ ناول خٹک خاندان کی اکلوتی وارث کی سرگزشت ہے،یہ وائرس نما وارث عقل سے ناپید ہے،درحقیقت خٹک خاندان کے سارے افراد ہی عقل نامی چیز سے واقفیت نہیں رکھتے ، وارث کے عادات و خصائل سے گھر والے سخت ناخوش ہیں اور دن رات صرف اسکی رخصتی کے خواب دیکھتے ہیں لیکن وارث کی زاتی جدوجہد سے یہ خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو رہا۔
اب آیا ہے برکتوں والا مہینہ رمضان اور ساتھ میں لایا ہے کچھ باہر کے ملک سے مہمان،
مہمانوں کی خبر ملتے ہی آن پہنچا ہے نیازی خاندان،
خٹک خاندان اور نیازی خاندان کی کھٹی میٹھی نوک جھونک میں گزریں گے سحر و افطار،ایسے میں کیا گھر والوں کا خواب ہو گا شرمندہ تعبیر ؟