اس ناول میں فن،اینٹرٹینمنٹ،رومینس ،دوستی، رشتوں کی اہمیت ،محبت، ٹشن، سسپنس ،سکول لائف، آپ کو وہ سب کچھ ملے گا جو آپ پڑھنا چاہتے ہیں ۔۔کچھ چٹ پٹی سی محبت کی داستانیں، کچھ دوستوں کی، شرارتیں، کچھ رشتوں کی مجبوریاں ۔۔۔۔یہ ناول دوستی کے عظیم رشتے کی عکاسی کرے گا ،دوست اللہ تعالٰی کا ایک عظیم تحفہ ہوتے ہیں ۔۔رشتے اس دنیا کا سب سے حسین بندھن ہوتے ہیں اور محبت کے بغیر زندگی ادھوری ہوتی ہے ۔
اس ناول میں فن،اینٹرٹینمنٹ،رومینس ،دوستی، رشتوں کی اہمیت ،محبت، ٹشن، سسپنس ،سکول لائف، آپ کو وہ سب کچھ ملے گا جو آپ پڑھنا چاہتے ہیں ۔۔کچھ چٹ پٹی سی محبت کی داستانیں، کچھ دوستوں کی، شرارتیں، کچھ رشتوں کی مجبوریاں ۔۔۔۔یہ ناول دوستی کے عظیم رشتے کی عکاسی کرے گا ،دوست اللہ تعالٰی کا ایک عظیم تحفہ ہوتے ہیں ۔۔رشتے اس دنیا کا سب سے حسین بندھن ہوتے ہیں اور محبت کے بغیر زندگی ادھوری ہوتی ہے ۔
اس ناول میں فن،اینٹرٹینمنٹ،رومینس ،دوستی، رشتوں کی اہمیت ،محبت، ٹشن، سسپنس ،سکول لائف، آپ کو وہ سب کچھ ملے گا جو آپ پڑھنا چاہتے ہیں ۔۔کچھ چٹ پٹی سی محبت کی داستانیں، کچھ دوستوں کی، شرارتیں، کچھ رشتوں کی مجبوریاں ۔۔۔۔یہ ناول دوستی کے عظیم رشتے کی عکاسی کرے گا ،دوست اللہ تعالٰی کا ایک عظیم تحفہ ہوتے ہیں ۔۔رشتے اس دنیا کا سب سے حسین بندھن ہوتے ہیں اور محبت کے بغیر زندگی ادھوری ہوتی ہے ۔
اس ناول میں فن،اینٹرٹینمنٹ،رومینس ،دوستی، رشتوں کی اہمیت ،محبت، ٹشن، سسپنس ،سکول لائف، آپ کو وہ سب کچھ ملے گا جو آپ پڑھنا چاہتے ہیں ۔۔کچھ چٹ پٹی سی محبت کی داستانیں، کچھ دوستوں کی، شرارتیں، کچھ رشتوں کی مجبوریاں ۔۔۔۔یہ ناول دوستی کے عظیم رشتے کی عکاسی کرے گا ،دوست اللہ تعالٰی کا ایک عظیم تحفہ ہوتے ہیں ۔۔رشتے اس دنیا کا سب سے حسین بندھن ہوتے ہیں اور محبت کے بغیر زندگی ادھوری ہوتی ہے ۔
خواب۔۔۔ یہ تتلیوں کی طرع ہوتے ہیں۔۔۔۔ بے اختیار اپنے پیچھے بھاگنے پہ مجبور کردیتے ہیں۔۔۔۔انسان گرتا ہے اس راستے کی مشقتوں کو سہتے ہوئے بہت سی آزمائشوں سے گزرتا ہے مگر اپنا سفر نہیں روکتا اور آخرکار ایک دن وہ اس راستے پہ چلتے چلتے دوڑنا اور دوڑ کر منزل کو پالینا سیکھ جاتا ہے۔۔۔۔اس کہانی میں بہت سے کردار ہیں مرکزی بھی اور ثانوی بھی مگر اس کہانی کا ایک کردار اپنے خوابوں کی تعبیر پانے کیلئے آزمائشوں سے بھرے سفر پہ نکلنے والا وہ شخص ہے جو اس کہانی کو ایک ہی نام دیتا ہے۔۔۔۔
خواب۔۔۔ یہ تتلیوں کی طرع ہوتے ہیں۔۔۔۔ بے اختیار اپنے پیچھے بھاگنے پہ مجبور کردیتے ہیں۔۔۔۔انسان گرتا ہے اس راستے کی مشقتوں کو سہتے ہوئے بہت سی آزمائشوں سے گزرتا ہے مگر اپنا سفر نہیں روکتا اور آخرکار ایک دن وہ اس راستے پہ چلتے چلتے دوڑنا اور دوڑ کر منزل کو پالینا سیکھ جاتا ہے۔۔۔۔اس کہانی میں بہت سے کردار ہیں مرکزی بھی اور ثانوی بھی مگر اس کہانی کا ایک کردار اپنے خوابوں کی تعبیر پانے کیلئے آزمائشوں سے بھرے سفر پہ نکلنے والا وہ شخص ہے جو اس کہانی کو ایک ہی نام دیتا ہے۔۔۔۔
خواب۔۔۔ یہ تتلیوں کی طرع ہوتے ہیں۔۔۔۔ بے اختیار اپنے پیچھے بھاگنے پہ مجبور کردیتے ہیں۔۔۔۔انسان گرتا ہے اس راستے کی مشقتوں کو سہتے ہوئے بہت سی آزمائشوں سے گزرتا ہے مگر اپنا سفر نہیں روکتا اور آخرکار ایک دن وہ اس راستے پہ چلتے چلتے دوڑنا اور دوڑ کر منزل کو پالینا سیکھ جاتا ہے۔۔۔۔اس کہانی میں بہت سے کردار ہیں مرکزی بھی اور ثانوی بھی مگر اس کہانی کا ایک کردار اپنے خوابوں کی تعبیر پانے کیلئے آزمائشوں سے بھرے سفر پہ نکلنے والا وہ شخص ہے جو اس کہانی کو ایک ہی نام دیتا ہے۔۔۔۔
خواب۔۔۔ یہ تتلیوں کی طرع ہوتے ہیں۔۔۔۔ بے اختیار اپنے پیچھے بھاگنے پہ مجبور کردیتے ہیں۔۔۔۔انسان گرتا ہے اس راستے کی مشقتوں کو سہتے ہوئے بہت سی آزمائشوں سے گزرتا ہے مگر اپنا سفر نہیں روکتا اور آخرکار ایک دن وہ اس راستے پہ چلتے چلتے دوڑنا اور دوڑ کر منزل کو پالینا سیکھ جاتا ہے۔۔۔۔اس کہانی میں بہت سے کردار ہیں مرکزی بھی اور ثانوی بھی مگر اس کہانی کا ایک کردار اپنے خوابوں کی تعبیر پانے کیلئے آزمائشوں سے بھرے سفر پہ نکلنے والا وہ شخص ہے جو اس کہانی کو ایک ہی نام دیتا ہے۔۔۔۔
خواب۔۔۔ یہ تتلیوں کی طرح ہوتے ہیں۔۔۔۔ بے اختیار اپنے پیچھے بھاگنے پہ مجبور کردیتے ہیں۔۔۔۔انسان گرتا ہے اس راستے کی مشقتوں کو سہتے ہوئے بہت سی آزمائشوں سے گزرتا ہے مگر اپنا سفر نہیں روکتا اور آخرکار ایک دن وہ اس راستے پہ چلتے چلتے دوڑنا اور دوڑ کر منزل کو پالینا سیکھ جاتا ہے۔۔۔۔اس کہانی میں بہت سے کردار ہیں مرکزی بھی اور ثانوی بھی مگر اس کہانی کا ایک کردار اپنے خوابوں کی تعبیر پانے کیلئے آزمائشوں سے بھرے سفر پہ نکلنے والا وہ شخص ہے جو اس کہانی کو ایک ہی نام دیتا ہے۔۔۔۔
یہ ناول ہے 1980 کے ان دو کرداروں کو جن کو ایک ہی شہر سے محبت ہے۔اس شہر میں ہر ایک پرانے طرظ کا ہیریٹیج ان کے لیے قیمتی ہے۔یہ کہانی ہے ہے شہرِ لاہور سے محبت کرنے والوں کی۔جن کو 1947سے پہلے اور بعد کے قدیم ورثے سے الگ الفت ہے۔