کوالالمپور انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا ٹرمینل ون اس وقت مسافروں کے ہجوم میں ڈوب رہا تھا۔۔۔
وقت کا پردہ قائم تھا اور گھڑی کی سوئی اپنے مقررہ دائرے میں سستی کے ساتھ چکر کاٹ رہی تھی۔ وہاں موجود لوگ بے خبر تھے، وقت اور جائے کے قفس میں قید۔
آج تین جانوں کو بدلنا تھا، دو سو انتالیس جانوں کو لٹنا تھا، ہزاروں جانوں کو سوگ منانا تھا اور لاکھوں جانوں کو عبرت حاصل کرنی تھی۔ آج وہ ہونے والا تھا جو انہونی تھا، جس کے گواہ بے زبان تھے اور ثبوت مجوف۔
کیا ہوا تھا اس طیارے کی دیواروں کے پار، جب وہ زمین سے ہزاروں فٹ کی بلندی پر آویز تھا؟ کن خیالات نے ان ۲۳۹ جانوں کو گھیرا تھا؟ کون تھے وہ لوگ؟ کون تھا MH370 کا قاتل؟ کون تھا فریب کار اور کون تھے بیکس تماشائی؟
دو سو انتالیس نام، اور جواب۔۔۔ فقط خاموشی۔
کوالالمپور انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا ٹرمینل ون اس وقت مسافروں کے ہجوم میں ڈوب رہا تھا۔۔۔
وقت کا پردہ قائم تھا اور گھڑی کی سوئی اپنے مقررہ دائرے میں سستی کے ساتھ چکر کاٹ رہی تھی۔ وہاں موجود لوگ بے خبر تھے، وقت اور جائے کے قفس میں قید۔
آج تین جانوں کو بدلنا تھا، دو سو انتالیس جانوں کو لٹنا تھا، ہزاروں جانوں کو سوگ منانا تھا اور لاکھوں جانوں کو عبرت حاصل کرنی تھی۔ آج وہ ہونے والا تھا جو انہونی تھا، جس کے گواہ بے زبان تھے اور ثبوت مجوف۔
کیا ہوا تھا اس طیارے کی دیواروں کے پار، جب وہ زمین سے ہزاروں فٹ کی بلندی پر آویز تھا؟ کن خیالات نے ان ۲۳۹ جانوں کو گھیرا تھا؟ کون تھے وہ لوگ؟ کون تھا MH370 کا قاتل؟ کون تھا فریب کار اور کون تھے بیکس تماشائی؟
دو سو انتالیس نام، اور جواب۔۔۔ فقط خاموشی۔
یہ کہانی ہے ایک لڑکی کی جو اپنی حدود سے واقف ہے۔اور یہ کہانی ہے اہک لڑکے کی جو اپنی محبت کی حدود کا احترام کرتا ہے ۔ یہ کہانی ہے اس محبت کی جس کو انسان اپنے مذہب کے لہۓ چھوڑ دیتا ہے۔
یہ کہانی ہے ایک ایسی لڑکی کی جس نے انسانی فطرت کا دیکھا ہے خطرناک روپ۔ کیسے ایک لڑکے نے بدلہ لیا ہر اس شخص سے جن نے اس کا بچپن اجاڑا۔ کیسے ایک برائی نے بنایا ایک گناہ گار۔ یہ کہانی ہے ہیکڑی (غرور ) کے بارے میں جو اس وقت ہے بنی ہوئی ہے ہمارے معاشرے کا حصہ۔اور ہم جانے گے کہ زندگی تو نام ہی ہے سب تسلیم کرنے کا۔ شکر اَلْحَمْدُلِلّٰه کہنے کا۔
ہمقدم دو ایسے کزنز کی کہانی جن میں عمروں کے فرق کے باوجود دونوں کی خوب دوستی تھی۔جہاں ایک طرف رشتوں میں منافقت،انا نفرت،حسد،جلن،اسٹیٹس کا تکبر نمایاں تھا وہیں دو دلوں نے دوستی سے بڑھ کر محبت کو دستک دی تھی۔۔