یہ کہانی پارس اور وجیح کی ہے….
پارس نے زندگی میں اتنے دھوکے کھائے تھے کے وہ کسی پر بھی بھروسہ نہ کر پاتی تھی…
پھر بھی وہ اس کے قریب ہو چلی تھی….
پر اسکے ساتھ پھر سے وہی ہوتا ہے..
جو ہمیشہ سے ہوتے آیا تھا…
پر اس بار سب کچھ بہت مختلف اور الجھا سا تھا.
پارس تھک ہار کے اللہ کی طرف رجوع ہوئ….
اور زندگی کی طرف پھر سے آگے بڑھی.
پر پھر سے وجیح اسکے سامنے آ پہنچا….
اور اب اس نے نہ چاہتے ہوئے بھی اپنی محبت سے بدلہ لیا..
“بارِ دیگر تُو” الفاظ فارسی کی شاعری سے ماخوذ ہے جس کے معنی آپ کو کہانی خود سمجھائے گی، کہانی ایسے کرداروں پر مبنی ہے جن کی محبتیں جدا ہیں نبھانے کا قرینہ بھی الگ ہے لیکن ایک چیز جو ان میں یکساں ہے وہ ہے ان کا اپنی اپنی محبتوں کو چننا اور اسی کو ترجیح دینا۔
یہ داستان ہے محبت کرنے والوں کی اور ایسی محبت کی جہاں ہزار بار مواقع ملنے پر بھی کردار اس ایک محبت کو ہی پانا چاہتے ہیں۔ اس کہانی کے مرکزی کردار ہیں یسرا شیراز جو ایک مضبوط لڑکی ہے لیکن اتنی ہی جذباتی بھی جو جلد نہ کسی پر اعتبار کرتی ہے نہ کسی کو معاف۔ سہل حیات جس نے زندگی میں سوائے ادھورے پن کے کچھ نہ دیکھا ہے، جو غلطی سے اپنی محبت کا دل دکھا بیٹھا ہے۔ عفراء شیراز جو رشتوں کی گتھیوں میں الجھی ہوئی ہے، وہ ایک ان چاہے رشتے میں بندھی ہے جو کسی اور کی محبت ہے۔ اور بدر عالم خان جو ماضی اور حال کے درمیان میں معلق ہو کر رہ گیا ہے، نادانی میں رشتوں میں بگاڑ پیدا کر بیٹھا ہے۔
ان مخصوص کرداروں کے علاوہ مزید کردار بھی بارِ دیگر تُو کا حصہ ہیں اور اس کہانی کو نئے موڑ پر لے جانے کے اہم جز ہیں۔ دیکھنا ہے یہ سارے کردار کس طرح اپنی منزلوں تک پہنچتے ہیں اور کیسے اپنی اپنی محبت کو پاتے ہیں، زندگی کیسے کھیل کھیلتی ہے اور قسمت کس طرح کے رنگ رچتی ہے۔ کون اپنی محبت کو ازل کے لئے اپنا کر لیتا ہے اور کس کی قسمت میں دائم جدائی لکھ دی جاتی ہے..
ایک دل کو چھو لینے والے سفر کا تجربہ کریں جو دوستی، ہنسی، اور جذبات سے بھرپور ہے اور آپ کو زندگی کے نشیب و فراز سے گزارتا ہے۔ مزاح اور گہرے تعلق کے لمحات کا یہ امتزاج آپ کو اپنی یادگار دوستیوں کی یاد دلائے گا۔ اس کہانی کا حصہ بنیں اور ان لمحوں کو دوبارہ جئیں جو سچی دوستی کی پہچان ہیں۔
یہ ناول مختلف کرداروں کا مجموعہ ہے۔ ہر کردار کسی نہ کسی انسان کی نشاندہی کررہا ہے۔ یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ کونسا کردار ہیں۔ انسانوں کی مختلف اقسام ہوتی ہیں جیسے کہ میرے کردار ایک دوسرے سے مختلف ہیں مگر ان میں ایک چیز عام ہوتی ہے اور وہ چیز ہوتی ہے “روشنی”۔ ناول پڑھتے آپ خود کو ایک بار دیکھیں کہ آپ کونسا کردار ہیں اور آپ کونسی قسم ہیں۔ اپنا محاسبہ خود کریں۔ سادگی کی ایک اپنی چمک ہوتی ہے اور میں سادگی کو ہر شے پر فوقیت دیتی ہوں۔ یہ ناول بھی اتنا ہی سادہ ہے جتنا کہ ایک انسان فطری طور پر سادہ ہے اور یہ ناول اتنا ہی پیچیدہ ہے جتنا کہ ایک انسان پیچیدہ ہے۔ کرداروں کے بدلتے رنگوں سے کچھ رنگ آپ بھی چنیں اور زندگی کو مزید سادہ بنائیں کیونکہ سادگی کی اپنی چمک ہوتی ہے۔
یہ ناول تین قسم کے کرداروں پر مشتمل ہے پہلے وہ جو ماضی کی دلدل سے نکلنا چاہتے ہیں، دوسرے وہ جو ماضی کو کریدنا چاہتے ہیں اور تیسرےکردار جو ہر حال میں دوسروں کی بربادی کا سامان تیار کیے رکھتے ہیں ۔ یک طرفہ محبت جدائی ،لو ٹرائی اینگل،محبت میں قربانی اور بے وفائی سب ایک ساتھ پڑھنے کو ملیں گے ۔یہ جادو اور سسپنس سے بھرا ناول ہے۔ یہ ناول اپ کو ایک نئی اور خوبصورت دنیا سے روشناس کروائے گا۔ اپ ان کرداروں سے محبت کرنے پر مجبور ہو جائیں گے ۔
خواہش ایک ایسی لڑکی کی کہانی ہے جس کی زندگی بچپن سے مشکلات کا شکار ہے۔ اپنے والدین کی موت کے بعد، اسے نانا کا سہارا ملتا ہے، لیکن اپنی ماموں ممانی کی بے حسی کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔
یہ کہانی ماہ نور کے گرد گھومتی ہے، جو اپنے نانا کے کیفے کو سنبھالنے کے ساتھ ساتھ زندگی کی تلخیوں سے لڑتی ہے۔ محبت، دھوکہ، اور قربانیوں کے سفر میں، وہ سیکھتی ہے کہ اعتماد اور خود اعتمادی کی کیا اہمیت ہے۔
کہانی کا آغاز عیسائ لڑکی سے ہوتا ہے جو ایک اسلامک انسیٹیوٹ کے باہر بورڈ پر لکھی گئ آیت
اھدناالصراط المستقیم
کو روز دیکھتی اور اسکا مفہوم سمجھنے کی کوشیش میں رہتی یہ کہانی ہے عیسائیت سے اسلام میں داخل ہونے والی ایزل عشمال کی یہ کہانی ہے ساشہ سے ایزل تک کا سفر طے کرنے والی لڑکی کی
عام سے خدو خال لیکن پُرکشش شخصیت پر غریب گھرانے سے تعلق رکھنے والا میکائیل جو اپنی ماں اور دو بہنوں کے ساتھ اسلام آباد میں مقیم ہے گھر کا واحد کفیل
سید گھرانے سے تعلق رکھنے والے سید اذقان بخاری جو کہ انگلینڈ سے ایم بی بی ایس کرنے کہ بعد لاہور میں اپنا ہسبتال چلانے کہ ساتھ ساتھ اپنے بابا جان کا بزنس بھی سنبھالتے ہیں
انابیہ کا تعلق ایلیٹ کلاس گھرانے سے ہے جو اپنے گھر میں آکیلی رہتی ہے اسکے والدین دو سال پہلے ایک کار حادثے میں فوت ہو چکے ہیں
عائض کہانی کا مرکزی کردار یہ وہ کردار ہے جو کہانی کو لے کر چلے گا کہانی
یہ ناول خود شناسی کے سفر پر نکلنے والوں کے لیے بہترین رہنمائی ہے۔ وہ لوگ جو مکمل ہونے کے باوجود خود کو پہچان نہیں پاتے، جان نہیں پاتے۔ یہ کہانی اپنے آپ کو پہچان کے، اپنے برے کو اچھے بنانے کے سفر کا نام ہے۔ یہ کہانی آپ کے نام ہے۔ یہ کہانی ہر اس انسان کے لیے اللّٰہ کی طرف سے نعمت ہے، جو اس سے کچھ موتی چننا چاہتے ہیں، منور ہونا چاہتے ہیں۔ اپنے اندر کی سرد شام کو، صبح کی روشنی میں بدلنا چاہتے ہیں، سنورنا چاہتے ہیں۔ آزادی مبارک، میرے پیارے قاریوں!
کہانی ان کرداروں کی جنہوں نے رات کے اندھیرے میں نور کا چراغ ڈھونڈ لیا۔ یہ کہانی انابت ابراہیم کی ہے جو سکون کی متلاشی ہے۔ یہ کہانی مومن اسحاق کی ہے جس نے اپنا قرآن کھو کر اپنا مقصد کھو دیا
مینہ کو نہیں پتا تھا کہ زندگی اُس کے غلے پر جائیں گی اور اس کے جینے کے لیے قیمت اُسکے اپنوں کو چکانی پڑے گی۔ وہ بیزار ہوگئی تھی اس بوجھ کے ساتھ جیتے جیتے کہ اُسکی اپنے ہی اُسکی وجہ سے نہیں رہے گے۔
کیا کوئی ہوگا ایسا جو مینہ کو اس کھول سے نکال کر اُسکی زندگی سوار دے گا یا اُسکی بے رنگ زندگی ککو بھر دے گا
یہ کہانی ہے اُس سیاہ سنگِ مر مر کے محل میں دفن ایک راز کی۔۔۔
کسی کی سسکیوں اور آہوں کی داستان کی۔۔
یہ کہانی ہے محبت کے اختتام کی۔۔۔
اُس اختتام کو برباد کرنے والی اُس ایک خطا کی۔۔۔۔
کسی کی زندگیوں میں زہریلے سانپ کی مانند۔۔۔
نامحرم کی محبت کے انجام کی۔۔
یہ کہانی ہے اداصم جعفری کی۔۔
ابلیس کے ورغلانے کے نتائج کی۔۔
یہ کہانی ہے سنیہا مرتضیٰ کی۔۔
زندگی میں لڑکھڑا کر چلنے والوں کی۔۔
یہ کہانی ہے نیمل جعفری کے سوال “کیوں” کی۔۔
یہ کہانی ہے بھٹک کر سنبھلنے والوں کی اور سنبھل کر بھٹکنے والوں کی۔۔
یہ کہانی ہے زندگی اور موت کے جواب کی۔۔
یہ کہانی ہے ۔۔۔۔۔ایک خطا کی ۔۔