یہ داستان ہے دو دوستوں کی جو بچپن سے ایک دوسرے کے ساتھ تھے، حسد کی، ذہنی غلامی کی۔یہ داستان ایک فرضی کہانی ہے لیکن اس میں کچھ باتیں ایسی ہیں جو آج کل ہمارے معاشرے کا اہم ناسور بن چکے ہیں تو اس لیے اسے کہانی کی طرح لیا جائے اور ان باتوں کو نظر انداز نہ کیا جائے۔ یہ میری طرف سے ان کے نام جو ذہنی غلامی سے نکلنا چاہتے ہیں۔
جو تم ساتھ ہو ” خوبصورت رشتوں سے گندھی ایک ایسی کہانی جو بیک وقت مختلف کرداروں کے احساسات ، جزبات اور آپسی تعلقات کی ترجمانی کرتی ہے ۔ایک ایسی کہانی جو پیغام دیتی نظر آتی ہے کہ آپکو آپکی پسند نا پسند کے پیمانے پر ساتھی چننے کا پورا حق ہے، اور ہر انسان کی اپنی زندگی کو لے کر کچھ ترجیحات ہیں جن سے ضروری نہیں ہر ایک متفق ہو ۔جو سکھاتی ہے کہ کیسے اپنوں کی خاطر کبھی کبھار اپنے اصولوں پر سمجھوتہ کرنا آپکو بہت سی خوشیاں دے سکتا ہے ، جو بتاتی ہے کہ قدرت کی طرف سے ملنے والی ہر نعمت کو ، اپنی ضد اور ترجیحات کو کچھ دیر کے لیے ایک طرف کر کے ،کھلے دل سے قبول کرنے والے کبھی خالی دامن نہیں رہتے . یہ کہانی ہے ایک ایسی لڑکی کی جس نے ایک ٹاکسک رشتے کو مزید گهسیٹنے کے بجائے خود کے لیے اسٹینڈ لیا۔ جو خود ترسی کا شکار نہیں ہوئی اور خودمختاری کی راہ چنی اسکے صبر کا حاصل ایک ایسے شخص کی صورت اسے ملا جو تپتی دھوپ میں گھنی چھاؤں کی مانند ثابت ہوا.ملیے کچھ ایسے کرداروں سے جو اپنے آپ میں بہت سی کمیوں کے باوجود ایک خوب صورت زندگی گزارنے کے کچھ ڈھنگ سیکھ ہی لیتے ہیں ۔کیوں کہ زندگی کبھی بھی مکمل نہیں ہوتی کچھ خانے وقت کے ساتھ بھرتے ہیں اور آپ نے اپنے صحیح وقت کا انتظار کرنا ہوتا ہے
زندگی اک سراب کہانی ہے مصوری سے خطاطی تک کے سفر کی۔۔۔ محبت کرنے اور نبھانے والوں کی۔ مادی چیزوں کے پیچھے بھاگنے والوں کی۔۔۔
گمراہی سے ہدایت تک کے سفر کی کہانی۔ نفرت سے محبت تک کے سفر کی کہانی۔
تعلقات کی الجھن میں وہ ایک ڈور جو کہیں پہلے ہی چھوٹ گئی تھی کیا اسے بھلا دیا گیا یا اسی کے سہارے زندگی گزاری گئی۔ ڈور کا دوسرا سرا ملنا ہر ایک کے مقدر میں نہیں ہوتا مگر کیا وہ عزیزم اس کے مقدر میں تھا؟۔۔۔ وہ ویٹنگ ایریا میں بیٹھی کچھ مضطرب سی نگاہیں دوڑا رہی تھی۔ موبائل کی وائبریشن نے ایک بار پھر اس کی دھڑکن تیز کی تھی۔ ہاں وہی پیغام تھا یہ۔ یہ سلسلہبہت پرانا تھا۔ وہ لڑکا فون پر بات کررہا تھا جب اسے کسی نے پکارا تھا۔ وہ پیچھے مڑا تو برف کا پتلا بن گیا تھا۔ نہیں یہ اس کا خواب نہیں تھا۔ اس بار یہ اسکا خواب نہیں تھا وہ واقعی وہاں موجود تھی۔
یہ کہانی ہے ایک ایسے کردار کی جس کے لیے اس کی شہرت ہر چیز سے زیادہ معنی رکھتی ہے۔ جو اپنی شہرت کے لیے ہر کام کر سکتی ہے چاہے وہ جائز ہو یا پھر ناجائز۔ ایسا کردار جو صرف اپنے لاحاصل خواہشات کے پیچھے بھاگتی ہے جن کے مقصد کا حصول اس کی زندگی میں کوئی معنی نہیں رکھتا۔مختصر یہ کہ انسان کو اپنی خواہشات کے پیچھے اتنا پاگل نہیں ہونا چاہیے کیونکہ ہر چیز اس کے حق میں بہتر نہیں ہوتی
کچھ چیزیں ہماری زندگی میں ہمارا نصیب بن کر آتی ہیں۔ مگر ہمیں احساس تاخیر سے ہوتا ہے۔ قلبِ ایمان۔ بھی کجھ اس طرح کی کہانی ہے۔ ایمان نامی ایک ایسی لڑکی کا جو دنیا کی بھیڑ میں الجھی منزل سے بھٹکی تھی۔ وہ ڈاکٹر تھی۔ ہر لڑکی کی طرح اسے بھی اسکی خوبصورتی نے ہی رسوا کا تھا مگر نا تو وہ کوئی معصوم لڑکی تھی نا ہی کم عقل، اپنے کزن سے حرام کا رشتہ اس نے اپنی کم عمری میں قائم کیا تھا گو وہ آگے چل کر نکاح میں بدلا تھا مگر عقل آنے پر اس نے توبہ نا کی۔زندگی نے ایمان کے امتحان بہت امتحان لئے پہلا جب وہ افواہ ہوئی اور جب اس پر ایسڈ اٹیک ہوا۔ ایمان کے ساتھ ساتھ یہ آمنہ نامی لڑکی اور بابر نامی ترک لڑکے کی بھی کہانی ہے۔
محبت کی انوکھی داستانوں کو بیان کرتے اس ناول کے لیے ہم نے اس لفظ کا انتخاب کیا کیونکہ اس کا معنی ایسا ہے جو ہر جذبے کو اپنے اندر چھپا لیتا ہے۔ “عاشقتم” ایک فارسی لفظ ہے جس کا مطلب ہے
“مجھے تم سے محبت ہے”
“I am in love with you”
اس ناول میں آپ کو سب کچھ ایک ساتھ ملے گا۔ جوائنٹ فیملی بیسڈ یہ ناول آپ کو ہماری عام زندگی کی عکاسی کرتا دکھائی دے گا۔لڑائی،جھگڑے،کزنز کا پیار،موج مستی،کبھی محبت کبھی نفرت۔۔۔۔۔۔غرض یہ ناول تمام جذبات اور ہر رشتے کا ایک خوبصورت مجموعہ ہے۔
انصاف کی خاطر آخری حد تک جانے والے دو مسافروں کی داستاں جو خود سے کیا گیا عہد پانے کے لیے( وہ عہد جو ان کا جنون بن چکا تھا)اپنی منزل پر نکلے ہے۔۔کیا زندگی انھیں اپنا عہد پانے تک کی مہلت دے گی یا پھر وہ خالی ہاتھ رہ جائے گے؟جاننے کے لیے پڑھنا پڑھے گا عہدِ جنون..