کہانی سیدا مہرونیسہ اور شاہمیر نواب خان کے گرد گھومتی ہے۔ مہرونیسہ جو تین بہن بھائیوں میں سب سے بڑی ہے، باوجود اس کے کہ وہ اپنے والدین کی نظراندازی کا شکار ہے، اس کے بہن بھائی اسے سب سے زیادہ محبت کرتے ہیں۔ دوسری طرف، شاہمیر نواب خان ایک نوجوان سی ای او ہیں، جنہوں نے اپنے والدین کے انتقال کے بعد اپنے خاندان کا کاروبار سنبھالا۔ اسے اپنے چھوٹے بھائی کی پرورش کا بھی ذمہ داری دی گئی ہے۔ چونکہ اس کے پاس کوئی رشتہ دار نہیں ہیں، یہ شاہمیر پر ہے کہ وہ اپنے بھائی کی پرورش کرے۔
کہانی سیدا مہرونیسہ اور شاہمیر نواب خان کے گرد گھومتی ہے۔ مہرونیسہ جو تین بہن بھائیوں میں سب سے بڑی ہے، باوجود اس کے کہ وہ اپنے والدین کی نظراندازی کا شکار ہے، اس کے بہن بھائی اسے سب سے زیادہ محبت کرتے ہیں۔ دوسری طرف، شاہمیر نواب خان ایک نوجوان سی ای او ہیں، جنہوں نے اپنے والدین کے انتقال کے بعد اپنے خاندان کا کاروبار سنبھالا۔ اسے اپنے چھوٹے بھائی کی پرورش کا بھی ذمہ داری دی گئی ہے۔ چونکہ اس کے پاس کوئی رشتہ دار نہیں ہیں، یہ شاہمیر پر ہے کہ وہ اپنے بھائی کی پرورش کرے۔
ایک محبت سے محروم لڑکی کی کہانی جو کم سنی میں بیوہ ہوگئی۔۔۔۔۔۔ خاندانی رسم کے مطابق وہ دوبارہ نکاح نہیں کر سکتی تھی۔۔۔۔ ایک ایسی بیوہ کی کہانی جو ایک رئیس زادے کے انتقام کی بھینٹ چڑھ گئی۔۔۔۔۔
ایک ایسے لڑکے کی کہانی جو سب پیسے سے خریدنے پر یقین رکھتا تھا۔۔۔۔۔۔ جو اپنی ہوس پوری کرکے خود تباہ ہوگیا تھا۔۔۔۔۔ ایک لڑکی کی بد دعاؤں نے اسے جینا تو دور کی بات مرنے بھی نہ دیا تھا
ایک ایسا بھائی جس نے اپنی بہن کو بیٹی بنا کر پالا تھا۔۔۔۔۔۔ ایک ایسا فوجی جیسے اپنی بہن کی فکر شہادت کی دعا بھی نہ کرنے دیتی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک محبت سے محروم لڑکی کی کہانی جو کم سنی میں بیوہ ہوگئی۔۔۔۔۔۔ خاندانی رسم کے مطابق وہ دوبارہ نکاح نہیں کر سکتی تھی۔۔۔۔ ایک ایسی بیوہ کی کہانی جو ایک رئیس زادے کے انتقام کی بھینٹ چڑھ گئی۔۔۔۔۔
ایک ایسے لڑکے کی کہانی جو سب پیسے سے خریدنے پر یقین رکھتا تھا۔۔۔۔۔۔ جو اپنی ہوس پوری کرکے خود تباہ ہوگیا تھا۔۔۔۔۔ ایک لڑکی کی بد دعاؤں نے اسے جینا تو دور کی بات مرنے بھی نہ دیا تھا
ایک ایسا بھائی جس نے اپنی بہن کو بیٹی بنا کر پالا تھا۔۔۔۔۔۔ ایک ایسا فوجی جیسے اپنی بہن کی فکر شہادت کی دعا بھی نہ کرنے دیتی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک محبت سے محروم لڑکی کی کہانی جو کم سنی میں بیوہ ہوگئی۔۔۔۔۔۔ خاندانی رسم کے مطابق وہ دوبارہ نکاح نہیں کر سکتی تھی۔۔۔۔ ایک ایسی بیوہ کی کہانی جو ایک رئیس زادے کے انتقام کی بھینٹ چڑھ گئی۔۔۔۔۔
ایک ایسے لڑکے کی کہانی جو سب پیسے سے خریدنے پر یقین رکھتا تھا۔۔۔۔۔۔ جو اپنی ہوس پوری کرکے خود تباہ ہوگیا تھا۔۔۔۔۔ ایک لڑکی کی بد دعاؤں نے اسے جینا تو دور کی بات مرنے بھی نہ دیا تھا
ایک ایسا بھائی جس نے اپنی بہن کو بیٹی بنا کر پالا تھا۔۔۔۔۔۔ ایک ایسا فوجی جیسے اپنی بہن کی فکر شہادت کی دعا بھی نہ کرنے دیتی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک محبت سے محروم لڑکی کی کہانی جو کم سنی میں بیوہ ہوگئی۔۔۔۔۔۔ خاندانی رسم کے مطابق وہ دوبارہ نکاح نہیں کر سکتی تھی۔۔۔۔ ایک ایسی بیوہ کی کہانی جو ایک رئیس زادے کے انتقام کی بھینٹ چڑھ گئی۔۔۔۔۔
ایک ایسے لڑکے کی کہانی جو سب پیسے سے خریدنے پر یقین رکھتا تھا۔۔۔۔۔۔ جو اپنی ہوس پوری کرکے خود تباہ ہوگیا تھا۔۔۔۔۔ ایک لڑکی کی بد دعاؤں نے اسے جینا تو دور کی بات مرنے بھی نہ دیا تھا
ایک ایسا بھائی جس نے اپنی بہن کو بیٹی بنا کر پالا تھا۔۔۔۔۔۔ ایک ایسا فوجی جیسے اپنی بہن کی فکر شہادت کی دعا بھی نہ کرنے دیتی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک محبت سے محروم لڑکی کی کہانی جو کم سنی میں بیوہ ہوگئی۔۔۔۔۔۔ خاندانی رسم کے مطابق وہ دوبارہ نکاح نہیں کر سکتی تھی۔۔۔۔ ایک ایسی بیوہ کی کہانی جو ایک رئیس زادے کے انتقام کی بھینٹ چڑھ گئی۔۔۔۔۔
ایک ایسے لڑکے کی کہانی جو سب پیسے سے خریدنے پر یقین رکھتا تھا۔۔۔۔۔۔ جو اپنی ہوس پوری کرکے خود تباہ ہوگیا تھا۔۔۔۔۔ ایک لڑکی کی بد دعاؤں نے اسے جینا تو دور کی بات مرنے بھی نہ دیا تھا
ایک ایسا بھائی جس نے اپنی بہن کو بیٹی بنا کر پالا تھا۔۔۔۔۔۔ ایک ایسا فوجی جیسے اپنی بہن کی فکر شہادت کی دعا بھی نہ کرنے دیتی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔
ریحان جہانگیر، ایک کامیاب بزنس وومن اور آدھی پاگل عورت، شکاگو میں ایک بزنس ڈیل پہ دستخط کرنے جاتی ہے۔ مگر وہاں اس کا سامنا ایک پرانے چہرے سے ہوتا ہے۔ اب وہ چہرہ، ایک دوست کا ہے، یا دشمن کا، یہ ماضی اور مستقبل کے بیچ لڑی جانے والی حال کی اس پر اسرار اور دل دہلا دینے والی داستان پڑھ کر جانیں، کیونکہ زندگی ہمیشہ دھوپ میں سایہ نہیں دیتی
ریحان جہانگیر، ایک کامیاب بزنس وومن اور آدھی پاگل عورت، شکاگو میں ایک بزنس ڈیل پہ دستخط کرنے جاتی ہے۔ مگر وہاں اس کا سامنا ایک پرانے چہرے سے ہوتا ہے۔ اب وہ چہرہ، ایک دوست کا ہے، یا دشمن کا، یہ ماضی اور مستقبل کے بیچ لڑی جانے والی حال کی اس پر اسرار اور دل دہلا دینے والی داستان پڑھ کر جانیں، کیونکہ زندگی ہمیشہ دھوپ میں سایہ نہیں دیتی
ریحان جہانگیر، ایک کامیاب بزنس وومن اور آدھی پاگل عورت، شکاگو میں ایک بزنس ڈیل پہ دستخط کرنے جاتی ہے۔ مگر وہاں اس کا سامنا ایک پرانے چہرے سے ہوتا ہے۔ اب وہ چہرہ، ایک دوست کا ہے، یا دشمن کا، یہ ماضی اور مستقبل کے بیچ لڑی جانے والی حال کی اس پر اسرار اور دل دہلا دینے والی داستان پڑھ کر جانیں، کیونکہ زندگی ہمیشہ دھوپ میں سایہ نہیں دیتی
زندگی نام ہے بدلاؤ کا اور یہ کبھی ایک جیسی نہیں رہتی، مختلف وقت اور حالات سے گزرتی ہے اور اپنے بدلاؤ کے اثرات اپنے گزارنے والوں پر اچھی یا بری صورت میں لازمی چھوڑ کر جاتی ہے۔ آئیے دیکھتے ہیں اس کہانی کے کرداروں کی زندگی کے بدلاؤ نے ان پر کیسے اثرات چھوڑے ہیں ۔
زندگی اک سراب کہانی ہے مصوری سے خطاطی تک کے سفر کی۔۔۔ محبت کرنے اور نبھانے والوں کی۔ مادی چیزوں کے پیچھے بھاگنے والوں کی۔۔۔
گمراہی سے ہدایت تک کے سفر کی کہانی۔ نفرت سے محبت تک کے سفر کی کہانی۔