اس زخمی چڑیا کی کہانی، جسے زندگی کے سب موسم خوف دلاتے ہیں۔ کچھ اپنے رشتے، اسے بےحد ستاتے ہیں۔ دل کے نہاں خانے بدگمانی راج کرتی ہے۔ اسے تلاش ہے، سکون کی۔ ایسا سکوں جو اسے نگل جائے۔ ذہن مفلوج ہے مگر یہ ایک روح ہے، جو روشنی استعارہ چاہتی ہے۔ وہ سراپا حزن ایسے دیس کو رستہ بناتی ہے جہاں خون رنگ شامیں، افق سے لاڈ کرتیں ماتم کناں منظر تشکیل دیتی ہیں۔ سفر دشوار ہے لیکن اک پریتم ہے جس کی آغوش وہ ٹھہر کر میٹھی نیند سوتی ہے۔ محبت زاد چند پریاں ان کے سنگ کھلکھلاتی ہیں۔ یہ سب خواب کا محض حصہ ہے اور بس۔۔
یہ کہانی دو مختلف دنیاؤں کے دو لوگوں کی ہے—اسفندیار خان، جو لندن میں ایک بےپرواہ، خود پسند اور غرور میں ڈوبا ہوا شخص ہے، اور میرت ابراہیم، جو لاہور کی ایک نیک دل، خوددار اور سنجیدہ لڑکی ہے، جو لندن میں اپنے خوابوں کو پورا کرنے آئی ہے۔ یہ صرف محبت کی نہیں، بلکہ ایک رہسی، ماضی کے رازوں، سازشوں، اور قسمت کے کھیل کی کہانی ہے، جس میں ایمان، انتقام، اور قربانی کے رنگ بھی شامل ہیں۔
یہ کہانی ہے اس سیاہ رات میں ہوئے ایک قتل کی کسی اپنے کی جدائی کی , خونی رشتوں کے سفید پر جانے کی یہ کہانی ہے اس ایک پردے میں چھپے راز کی یہ کہانی ہے اس ایک تہہ خانے کی جس کی دیواروں میں ہیں اس سچائی کے دروازے یہ کہانی ہے ہنستی کھیلتی لڑکی کی مسکراہٹ چھن جانے کی، یہ کہانی ہے ایک ایسی جنگ کی جس کے زخم روح کو گھائل کر دیتے ہیں ،یہ کہانی ہے بدلہ لینے کی آگ سے لیکر معاف کر دینے کی یہ کہانی ہے اپنی محبت کی قربانی دینے کی یہ کہانی ہے اس نیلی آنکھوں والے شہزادے کی جس کی پہچان سے ہیں سب نا واقف, یہ کہانی ہے ان کرداروں میں چھپے رازوں کی.
یہ ناول خود شناسی کے سفر پر نکلنے والوں کے لیے بہترین رہنمائی ہے۔ وہ لوگ جو مکمل ہونے کے باوجود خود کو پہچان نہیں پاتے، جان نہیں پاتے۔ یہ کہانی اپنے آپ کو پہچان کے، اپنے برے کو اچھے بنانے کے سفر کا نام ہے۔ یہ کہانی آپ کے نام ہے۔ یہ کہانی ہر اس انسان کے لیے اللّٰہ کی طرف سے نعمت ہے، جو اس سے کچھ موتی چننا چاہتے ہیں، منور ہونا چاہتے ہیں۔ اپنے اندر کی سرد شام کو، صبح کی روشنی میں بدلنا چاہتے ہیں، سنورنا چاہتے ہیں۔ آزادی مبارک، میرے پیارے قاریوں!
مہرالنساء ایک سادہ کتھا ہے ، ایک عورت کی کتھا جسے کچھ اپنا ذاتی چاہئے تھا ۔ہر عورت کی طرح ۔۔۔کچھ ایسا ذاتی جو صرف اسکا ہو ، جو اس پر احسان کرکے نا دیا گیا ہو، ناہی کسی بھیک میں ۔۔۔اب چاہے وہ چھت ہو یا محبت ۔
اور سب کچھ بہتیرین تھا ، بلکل جیسا کہ مہر نے اپنے لیے اتنے سالوں میں تشکیل دیا تھا ، حتی کہ اسکا ٹاکرا ماضی کے ایک پرندے سے جان ہوا ۔۔۔
ایک دھچکا جس نے اسکی تشکیل شدہ پرفیکٹ زندگی میں ایک آرتعاش ڈال دیا ۔
مہرالنساء ایک سادہ کتھا ہے ، ایک عورت کی کتھا جسے کچھ اپنا ذاتی چاہئے تھا ۔ہر عورت کی طرح ۔۔۔کچھ ایسا ذاتی جو صرف اسکا ہو ، جو اس پر احسان کرکے نا دیا گیا ہو، ناہی کسی بھیک میں ۔۔۔اب چاہے وہ چھت ہو یا محبت ۔
اور سب کچھ بہتیرین تھا ، بلکل جیسا کہ مہر نے اپنے لیے اتنے سالوں میں تشکیل دیا تھا ، حتی کہ اسکا ٹاکرا ماضی کے ایک پرندے سے جان ہوا ۔۔۔
ایک دھچکا جس نے اسکی تشکیل شدہ پرفیکٹ زندگی میں ایک آرتعاش ڈال دیا ۔
کہانی ملک کے رکھوالعوں کے گرد گھومتی ہے کہانی کسی ایک شخصیت کا تعاقب نہیں کرتی بلکہ یہ مختلف کرداروں کا مجموعہ ہے جو اپنے آپ میں اہم ہے۔ کہانی ہے کرنل جبرئیل کی سربراہی کی زارا جبرئیل کے ساتھ کی میرال خان کی شخصیت کے بھول بھلیوں کی عنصب جہانگیر کی بہادری کی شامیراسامہ کی محبت کی اروا شمس کی پاکیزگی کی ایس کے کی قید کی روپا دیوی کے عشق کی اور صدام حیدر کے انتقام کی ماضی کے دریچوں میں دوبے ان رازوں کی جو کھل کر بہت سی حقیقتیں نگل لیتے ہیں۔ دہلیز کے پار وہ کہانی ہے انصاف کی ملک کی خاطرجان دینے کی اور لڑ کر فتح یاب ہونے کی۔۔۔
یہ کہانی ہے ایک ایسی لڑکی کی جو ماں باپ کی لاپرواہی اور اپنے تکلیف دہ ماضی کے باوجود اپ نے اپ کو کمزور نہی پڑنے دیا کہانی ہے ایک ایسے ایک لڑکے کی جو اپنے ماں باپ کی دردناک موت دیکھنے کے باوجود اپنی بہن کو پالا یہ کہانی ہے دوستی کی بے غرض محبت کی قربانی کی .
عصمت گروں کی کہانی جو ایک تكون کے گرد طواف کرتی ہے۔
تکون کے تینوں کردار آپ کو اپنے اپنے حصے کی جنگ لڑتے دکھائی دیں گے۔ جنگ یا جہاد۔۔ کوشش یا مزاحمت۔۔ اسٹراگل یا سروائیول!
اپنے گناہوں کی آلودگی سے،
ماضی کے غم سے یا
مستقبل کے خوف سے۔
اِس جنگ کا انجام کیا ہوگا؟
انجام کو چھوڑیں_ آغاز پر توجہ دیں۔۔۔
“کیونکہ زندگی… اُنہی کی ہوتی ہے۔۔ جو اُس سے لڑنا جانتے ہیں!”
یہ کہانی ہے عروج سے زوال کی
محبت سے بے وفائی کی، زندگی اور موت کی
سب پا لینے کے لالچ اور دولت کی حوس کی
کسی کی بے بسی کی تو کسی کی بے حسی کی
محبت کی خاطر سب سے لڑ جانے کی
اور اپنی ہی محبت کو اپنے ہاتھوں سے قتل کر دینے کی۔۔۔