کہانی میں آپ ملیں گے کچھ ایسے چلبلے کرداروں سے جو آپکے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیر دے گے ،
اس کہانی میں آپ ملے گے تین دوستوں سے جو کچھ زیادہ ہی پاگل ہیں اور ان کو سدھارنے والے بھی ان سے کم نہیں ہیں،
اس کہانی میں آپ ملیں گے ایک بدتمیز شاگردہ اور انکے سلجھے ہوئے پروفیسر سے،ایک حکم چلانے والے باس اور انکی نافرمان سیکرٹری سے ،ایک کھڑوس ہیرو اور ان پر مرنے والی ڈبل کھڑوس ہیروئن سے اب انکی زندگی آپس میں کیسے الجھتی ہے یہ جاننے کے لئے ناول سے جڑے رہیئے۔
“تو ضروری” کہانی ہے ایک ایسی دوستی کی جس میں محبت نے اپنی جگہ ایسے بنائی کہ خود کردار بھی اس میں الجھ کر رہ گئے یہ کہانی ہے ایک ایسے خاندان کی جس کے ہر فرد میں آپس میں صرف محبت اور خلوص کی گنجائش ہے مگر کہتے ہیں نہ انسان اپنی راہ خود چنتا ہے اور خاندان کا ہر فرد مختلف ہوتا ہے اس کہانی میں جہاں ہر کوئی محبت میں قربان ہونے کو تیار ہے وہی ایک شخص اپنی حسد میں کسی کو بھی قربان کرنے کو تیار ہے ۔اس محبت اور حسد کی جنگ میں نقصان کس فرد کا کتنا گہرا ہوگا جاننے کے لئے پڑھیے ” تو ضروری”۔
زندگی میں کچھ خواہشیں کچھ چاہتیں چند واقعات کی نظر ہو کر حسرت بن کر رہ جاتی ہیں۔۔کہانی کرداروں کی جستجو اور چاہتوں کے گرد گھومتی نظر آتی ہے، جو کسی نہ کسی مقام پر پوری ہوتی ہیں یا دل میں دبی حسرت ہو کر رہ جاتی ہیں۔۔
ایسی محبت جس میں حسب نسل دنیا معنی نہیں رکھتی۔ روح کی محبت جس میں خود کوہی سلگا دیا۔
کہانی ہے پری وش کی جس کی زندگی کو ایک واقع نے الجھا کے رکھ دیا سوالیہ نشان بنا دیا۔ کہانی ہے زوبی کی جو اپنے من پسند شخص کو دوستی کی خاطر چھوڑ رہی ہے۔ کہانی ہے ازلان کی جو اپنی محبت کو پانے کے لیے خود کو بھول کے آخری حد بھی پار کرنے کو تیار ہے۔ کہانی ہے عمر کی جو اپنے مفاد کے لیے ہر ایک کی زندگی داؤ پہ لگانے کو تیار ہے۔ اس کہانی میں ہر کردار خود کی زندگی کو سلجھانے میں لگا ہے۔ ہر کردار اپنی ایک منفرد خاصیت رکھتا ہے۔ اور یہ کہانی ایک ایسے انسان کی بھی ہے جو نیگیٹو سے پوزیٹو کی طرف آتا ہے۔
اس کہانی میں آپ کو غصہ، اداسی ، بے بسی، مفادپرستی، غم اور ان سب کے اوپر حاوی ہوتے محبت کے سچے جذبات پڑھنے کو ملیں گے۔
وفات الحب” کا مطلب ہے “وفات محبت” اور محبت جب انتقام کے سفر میں ہو جائے تو اس کی وفات لازم ہو جاتی ہے۔مگر ایک لفظ “نکاح” بھی ہوتا ہے جو محبت کو جینے کی ایک وجہ بنتا ہے۔ یہ کہانی بھی سیٹھ راحیل اور رجب کی کچھ ایسی ہی محبت کی ہے۔ یہ کہانی ہے دھوکے کی یعنی سیٹھ علی اور حیا کی اور یہ کہانی ہے بدلے کی آگ میں جلتے سیٹھ نواز اور سیٹھ فردوس کی۔
کہانی حیات الزماں حیات کی جو مشہور شاعرہ ہے اور انڈرورلڈ مافیہ بلیک ہینڈ کی محبت ہے،کہانی حورین کی جو جرم اور نفرت کے دلدل سے بھاگ کر سیکرٹ افسر کے پاس پہنچ جاتی ہے،کہانی ہادی کی جو اپنی عورتوں کی حفاظت اپنی جان کی بازی لگا کر کرتا ہے..اس کہانی کے ہر کردار الجھ کر زندگی سلجھانے میں لگے ہوئے ہیں،ہر کردار ہمارے ذہن پہ چھاپ چھوڑ جاتا ہے.
اس کہانی میں بدلے اور نفرت پہ محبت سبقت لے جائے گی..
اس کہانی میں آپ کو غم،غصّہ،خوشی،نفرت،محبت،ذلالت،شرمندگی،خواری اور بےبسی سب جزبات پڑھنے کو ملیں گے..
زندگی میں کچھ خواہشیں کچھ چاہتیں چند واقعات کی نظر ہو کر حسرت بن کر رہ جاتی ہیں۔۔کہانی کرداروں کی جستجو اور چاہتوں کے گرد گھومتی نظر آتی ہے، جو کسی نہ کسی مقام پر پوری ہوتی ہیں یا دل میں دبی حسرت ہو کر رہ جاتی ہیں۔۔
زندگی میں “اپنے” بہت معنی رکھتے ہیں۔ہر چیز کو،ہر کام کو ایک حد تک وقت دینا چاہیے۔کام کے پیچھے لوگوں کو اور لوگوں کے پیچھے کام کو نظرانداز کرنا فقط بیوقوفی ہے۔زندگی میں ہر چیز کا بیلنس رکھنا بہت ضروری ہے۔
جو چیز اہم ہوتی ہے انسان اُسے پانے،اُس تک پہنچنے کے لیے محنت اور جدوجہد کرتا ہے۔سوچو وہ چیز مل گئی جس کے پیچھے اپنوں کو ساری زندگی نظر انداز کیا تو آخر میں کیا رہے گا پاس؟اپنے نہیں،دکھ درد بانٹنے والا نہیں تو کیا واقعی کوئی چیز معنی رکھتی ہے؟کیا واقعی لوگوں سے،رشتوں سے،اپنوں سے بھی زیادہ کوئی چیز اہم ہے!؟
یہ کہانی بھی اسی موڑ پر گردش کرتی ہے۔اپنے کام کے پیچھے جنونی مکمل طور پر اپنے آپ کو اُس پر وقف کرنے کے بعد آخر اُسے کیا ملا؟جس کے ساتھ زندگی کی ڈوریں بندھ چکی تھیں جب اُسے ہی نہ سمجھ سکا تو کیا سمجھ سکا؟
زندگی نام ہے بدلاؤ کا اور یہ کبھی ایک جیسی نہیں رہتی، مختلف وقت اور حالات سے گزرتی ہے اور اپنے بدلاؤ کے اثرات اپنے گزارنے والوں پر اچھی یا بری صورت میں لازمی چھوڑ کر جاتی ہے۔ آئیے دیکھتے ہیں اس کہانی کے کرداروں کی زندگی کے بدلاؤ نے ان پر کیسے اثرات چھوڑے ہیں ۔
دنیا میں بہت سی کہانیاں لکھی جاتی ہیں اور وقت کیساتھ ختم ہو جاتی ہے مگر ان کی یادیں ہمیشہ رہ جاتی ہیں ،،، لیکن اگر یہ کہانیاں ایمان کی لگن اور محبت کے جذبے سے اور نفرت کی لگام دے کر پروئی جائیں،،، مزاح کی چاشنی سے،،، ذہانت کی سیڑھی سے اور وفا کے قرض سے سمیٹی جائیں تو ایسی کہانیاں کبھی ختم نہیں ہوتی بلکہ وقت کیساتھ ساتھ پروان چڑھتی ہیں،،،، وقت کی ایک یہی تو اچھی عادت ہے ،، وہ سب کچھ سیکھا دیتا ہے اچھا ہو یا برا مگر ہماری آنے والی زندگی کیلئے بہت کچھ سکھا کر نئی راہیں کھول دیتا ہے،،، یہ کہانی ایسے ہی کچھ کرداروں سے منسلک ہیں،، جن کو جاننے کیلئے اس کہانی سے جڑے رہنا آپکی ترجیح ہے