Ashk e Nadamat
اشکِ ندامت فقط ایک کہانی نہیں بلکہ یہ ایک مشعلِ راہ ہے۔ جس سے رہنمائی حاصل کرکے زندگی کو اندھیر نگری سے اجالے کی طرف لایا جاسکتا ہے اور قربِ الہی حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔
Ashkbar Ankhon Se
ماں باپ اور بیٹی سے منسوب اک سچی کہانی۔
معاشرے میں بڑھتے ذہنی امراض سے آگاہی کی اک چھوٹی سی کاوش۔ اک ایسی کہانی جس کے ہر کردار میں اک الگ کہانی ہے مگر کہانی کا مرکزی کردار مقدس فاران ہے۔ دینی و دنیاوی زندگی ساتھ لیکر چلتی مقدس فاران۔ خوشحال زندگی کی متلاشی مقدس فاران۔ ساتھ ہی ساتھ اپنی بیٹی کیلئے جان گنوانے والی ماں کی کہانی جو آپ کی آنکھوں میں بھی آنسو لائے گی۔
Azizam Bonus Chapter – Abar k Baad
تعلقات کی الجھن میں وہ ایک ڈور جو کہیں پہلے ہی چھوٹ گئی تھی کیا اسے بھلا دیا گیا یا اسی کے سہارے زندگی گزاری گئی۔ ڈور کا دوسرا سرا ملنا ہر ایک کے مقدر میں نہیں ہوتا مگر کیا وہ عزیزم اس کے مقدر میں تھا؟۔۔۔ وہ ویٹنگ ایریا میں بیٹھی کچھ مضطرب سی نگاہیں دوڑا رہی تھی۔ موبائل کی وائبریشن نے ایک بار پھر اس کی دھڑکن تیز کی تھی۔ ہاں وہی پیغام تھا یہ۔ یہ سلسلہبہت پرانا تھا۔ وہ لڑکا فون پر بات کررہا تھا جب اسے کسی نے پکارا تھا۔ وہ پیچھے مڑا تو برف کا پتلا بن گیا تھا۔ نہیں یہ اس کا خواب نہیں تھا۔ اس بار یہ اسکا خواب نہیں تھا وہ واقعی وہاں موجود تھی۔
Badalti Raahein
بدلتی راہیں ناول ایک ایسی لڑکی کے گرد گھومتا ہے جو اپنے باپ کے لاڈ پیار کی وجہ سے تھوڑی سخت مزاج کی حامل ہے مگر اسے اپنے قریبی رشتوں سے پیار ہے وہ اپنی خواہشات کو پورا کر دینے کی خاطر سب کچھ کرنے کی حامی ہے مگر اسکی زندگی اچانک ایک نیا رخ اختیار کرتی ہے اور ایک ایسا لمحہ آتا ہے جس کے بعد پھر پہلے جیسا کچھ نہیں رہتا اور زندگی کے اس اُتار چڑھاؤ میں اُسے اپنا ہم سفر مل جاتا ہے ..
Betiyan Kanch ki Choriyan
This is a story of a Girl who sacrifices all of her happiness for the sake of others . But in the end, we have to make big decisions for ourselves.
Bharam
جب مبحت میں احساس کے نام کسی کی روح کی تلافی کی جائے تو وہ محبت محبت نہیں رہتی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور
ہماری زندگی میں دیر سویر سے کوئی ایسا شخص ضرور آتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جس کے پیچھے ہم دنیا سے منہ موڑ لیتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔اپنی دنیا اسی تک حدود کر لیتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پھر ایسا وقت بھی آتا ہے کہ وہی شخص تھپڑ کی صورت میں آپکو بتاتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔کہ وہ بھی دنیا جیسا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور تب آپکے پاس پچھتاوے کے سوا اور خود کو تسلی دے کر اٹھ کھڑے ہونے کے سوا کچھ نہیں ہوتا۔۔۔۔۔۔