انسان کی روح اس دنیا میں تنہا ہی آئی تھی
ایک اجنبی مسافر، ایک خاموش مسکراہٹ کے ساتھ۔
زندگی کے راستے پر بے شمار چہرے ملے
کچھ ایسے جو وقت کے ساتھ مٹ گئے
اور کچھ ایسے جو دل میں گہرے نقوش چھوڑ گئے
جو کبھی مٹ نہ پائے
مگر کیا وقت نے کبھی کسی پر رحم کیا؟
یہ دریا ہمیشہ ایک ہی سمت میں نہیں بہا
جو کل ساتھ تھے
آج کہیں کھو گئے
ہم لاکھ روکیں، لاکھ پکاریں
مگر تقدیر کے فیصلے کبھی نہیں بدلتے
جو کبھی دل کا سکون تھے
وہ لمحوں کے طوفان میں بہہ گئے
آخرکار، سب کچھ مٹ جاتا ہے
مگر وہ لمحے، وہ یادیں
جو دل کی گہرائیوں میں چھپ جاتی ہیں
وہ ہمیشہ کے لیے ہمارے ساتھ رہتی ہیں