عذر گناہ ، عذرگناہ ایک گہر ا لفظ نہیں ہے میرا نہیں خیال کہ اس کے معنی کسی کو سمجھ نہ آئیں۔خیر!ہم جو گناہ کرتے ہیں۔ ان میں چند ہی گناہوں کو تسلیم بھی کرتے ہیں ۔بعض گناہوں پر عذر پیش کردیتے ہیں۔ایسا عذر جو اگر دوسرا شخص سن لے تو اسے وہ بے مطلب لگے اور ہم کند ذہن۔
ایسے ہی عذر گناہ کے تمام کردار ہیں جن کے پاس بھی یہ عذر موجود ہے۔
یہ کہانی ایک ماہرِ نفسیات کی ہے جو خودی، رشتوں اور خود کو سمجھنے کے سفر پر ہے، دورانِ تعلیم اسے ایک ایسا انکشاف ہوتا ہے جو اس کی زندگی بدل دیتا ہے۔ دوستی، خاندانی تعلقات اور نفسیاتی پہلؤں پر مبنی یہ کہانی عورت کی خود مختاری ااور شناخت کے سفر کو اجاگر کرتی ہے۔
آزمائشوں کا نیا قصہ، کٹھن راستوں کا جہان۔
صبر و شکر کی کہانی، محبت کی انوکھی داستان”
اس کہانی کا مختصراً خلاصہ:
“ساری پریشانیوں کے پیچھے بہت سی حکمتیں اور مصلحتیں چھپی ہیں، اِس لیے پریشان ہونا چھوڑ دیں، اللہ سے جُڑے رہیں، اللہ سے مدد مانگتے رہیں،
اور صبر سے اللہ کے فیصلوں کا انتظار کریں”