یہ داستان ہے کسی کے خاک ہونے کی ۔ یہ داستان ہے اعتبار کرنے والوں کی ۔ یہ داستان ہے نفرت اور محبت کی۔ یہ ہے داستان زندگی سے لڑتے لڑتے برف بن جانے والوں کی آزمائش سے گزرنے والوں کی۔ یہ داستان ہے ان لوگوں کی جنہیں محبت رزق کی صورت حاصل ہوئی ۔۔۔۔۔
Muhabbaton ka Safar Tum Se hai
This is the story of Noor and Ahad. We put our efforts in the hope that you’ll like this story and for knowing the story of Noor and Ahad you must read it.
Muhabbton ka Safar
ان چھ دوستوں کی کہانی جو ہر وقت ایک دوسرے سے لڑتے جھگڑتے تھے لیکن ایک دوسرے کے بغیر رہ بھی نہی سکتے تھے اور وہ پاک محبت جسے تین اشخاص نے اللّٰہ پر بھروسہ کرکے سب کچھ اسی پر چھوڑ دیا تھا اور اختتام میں وہ انکے نصیب میں لکھ دی ہی گئیں.. پاک اور دوستوں کی محبتوں کا وہ سفر جو اختتام میں ایک بہترین انجام کو پہنچا
Mujh Mein Hai Qayyam Tera by Aasiya Raees Khan
Mujh Mein Hai Qayyam Tera is a Revenge Based Heart Touching Romantic Novel by Aasiya Raees Khan now Available to Download For Free.
Mujhe Apne Roop Ki Dhoop Do
انشراح اور میثم سلیمان کی کہانی
زندگی کی راہ کے دو ایسے مسافروں کی کہانی جنہیں راستے میں خبر ہوئی کہ یہ راستہ کوئی اور ہے
جو ایک دوسرے کا ہاتھ تھام کر نہیں ایک دوسرے کی تلاش میں منزل کی طرف رواں تھے
Mujhe Ishq Hai
Mujhe Ishq Hai Suspensed Novel Hai. Palwashy or Wirshe dono twins hain jahan aik darpok hai wahin dosri behn bahadur or nidar hai. Father Sardar hain jin ki death k bad unki jagah unk bhai bethte hain. Heroine ki bahaduri chacha ko pasand nahi wo heroine ka nikah apne ayash bete se karwana chahte hain , heroine chalaki kar k university parhne city chali jati hai jahan mulaqat hero se hoti hai.
Mujhe Ishq Hai is a Childhood Nikkah Based, Feudal System Based, Hidden Nikkah Based Romantic Novel by Ayesha Noor Muhammad.
Mujhe Mukammal Kar Do
یہ کہانی ہے بچپن میں کی جانے والے ظلم کی جو بچوں کو ساری زندگی کے لیے خوف میں مبتلا کر ددیتا ہے یہ کہانی ہے آرمی نوجوان کی ، بدلے کی ، ہمت حوصلے کی ۔۔
Mujhe Pyar Bhara Badal Kar Do
یہ کہانی ہے رنم بلوچ کی جسے کالے رنگ سے شدید نفرت ہے۔یہ کہانی ہے ایک ایمان دار پولیس آفیسر کی جسے اپنے کام سے جنون کی حد تک عشق ہے۔یہ کہانی ہے نورے بلوچ کی جو فرزام بلوچ کے انتقام کی بھینٹ چڑھتی ہے۔ان سب کی کہانیوں میں آگے کیا ہوتا ہے یہ تو آپ کو پڑھ کر ہی معلوم ہوگا۔اس ناول کے تمام کردار فرضی ہیں لیکن کچھ باتیں حقیقت پہ مبنی ہیں۔
Muntazir Ankhain
Muntazir ankhain is a story based in mangora, pakistan. Naina was just another typical free spirited young girl, until a life threatening accident robbed her of her ability to see the world. Her accident not only left her hopeless and unwilling to enjoy lifes opportunities, but she was also rejected by her finance and abandoned by everyone she taught had cared for her. After years of hardships, she achieved her ambitions of becoming a successful psychiatrist. She worked as an assistant to one of the greatest physcatrists known throughout Islamabad, a patient much younger than her began to fancy her, while she found her self unintentionally returning his feelings. She seemed to had forbade her heart from letting herself develop any further feelings for Ali, and yet she found herself growing more attached to him by every passing day. However, her past traumas influenced her into pushing him away, to ensure that she doesn’t get hurt all over again, but Ali doesn’t seem to want to take a hint. Will Naina let her past traumas manipulate her, or would she pen her own fate?
Murda Khana
جوانی کی زندگی پر اثر انداز ہوتے بچپن کے واقعات کی عکاسی کرتا ایک ایسا ناول جو آپ کے رونگھٹے کھڑے کردے گا۔جس کے ہر موڑ پر تجسس آپ کے وجود میں اپنے پنجے گاڑے گا۔ایک ایسا ناول جس کے ہر کردار کی کہانی آپ کو خوف میں مبتلا کردے گی۔یہ کہانی محبت یاں بدلے کی نہیں،یہ کہانی ہے اپنے اندر موجود خوف کا سامنا کرنے کی جس کا ہر کردار اپنے اندر ایک درندے کو چھپائے بیٹھا ہے
My Kharoos Mr.
“اس بلے کو کتنی جلدی غصہ آ جاتا ہے ہر وقت غصہ غصہ جیسے آیا ہی دنیا میں غصہ کرنے کے لیے ہے!!”
بڑبڑا کر وہ سینے پر ہاتھ بندھتی پیر جھلانے لگی۔ بدر نے ناگواری سے کال کاٹ کر نمبر ڈیلیٹ کر دیا۔
“ویسے تمہیں اتنا غصہ آتا کہاں سے ہے؟”
ہتھیلی پر گال ٹکا کر اس نے آنکھیں بار بار جھپک کر معصومیت سے بولنے کی کوشش کی وہ الگ بات ہے معصومیت سے دور دور تک تعلق نہ ہونے کی وجہ سے یہ کوشش بےکار گئی۔۔
“بچپن سے ایسا ہوں!!!”
کوٹ اٹھا کر پہنتے وہ بےنیازی سے بولا۔ یہ جنگلی بلی کچھ زیادہ فری نہیں ہورہی تھی؟ وہ شرارت سے مسکرائی اسکی نیلی آنکھوں کے کانچ چمک اٹھے تھے۔۔
“پھر تو تمہیں اپنے پیدا ہونے پر بھی غصہ آیا ہوگا جب پہلی بار آنکھ کھلی ہوگی نواب کی۔۔ دنیا میں!!!”
وہ گردن پیچھے پهینکتی ہنس پڑی اس نے جیسے اپنی بات کو انجوائے کیا تھا اب جو کچھ اس کے ذہن میں آ رہا تھا وہ کہہ نہیں سکتی تھی لیکن اسے ہنسی شدید والی آ رہی تھی۔
اسے یوں پاگلوں کی طرح ہنستے دیکھ کر بھی وہ سڑے تاثرات سجائے کھڑا رہا سرمئی آنکھیں البتہ اس کے ہنسی سے سرخ ہوتے چہرے پر گڑھی تھیں۔۔
انہیں دیکھ کر کون کہہ سکتا تھا کہ وہ اس سے ایک سال دو ماہ بڑی تھی۔ اس کے کسرتی جسم اور چھ فٹ سے نکلتی ہائیٹ کی وجہ سے وہ اس کے سامنے بچی لگتی تھی۔
“اچھا ایک آخری بات! اوکے؟ تمہیں سب سے زیادہ غصہ کس پر آتا ہے مطلب سب سے زیادہ!!!” ۔۔
بال کھول کر پھر سے جوڑے میں باندھتے ہوئے وہ سیدھی ہو کر بیٹھی اس کے پیر ہیلز سے کچھ دور ہی تھے۔۔
“تم پر ۔۔۔ اس کے بعد تمہاری ہیلز پر!!”
وہ کٹیلی نظر اس پر پھر زمین پر پڑی ہیلز پر ڈالتا دانت پیس کر بولا۔ اس کا بس چلتا دنیا کی ساری ہیلز کو آگ لگا دیتا سب سے پہلے اس جنگلی گھنگھریالے بالوں والی چڑیل کی جس نے اپنی ہیلز سے گلاس ڈور پر کئی بار ڈیزائن چھاپے تھے۔۔!