Complete Novels

Mere Her Khawab Ki Tabeer Ho Tum

یہ کہانی ہے ایک ایسی لڑکی کی جس نے ایک آزاد ماحول میں پرورش توپائی مگر اپنی حدود اور اپنے دین کو نہیں بھولی۔ یہ كہانی ہے ایك ایسی لڑكی كی جس كے اپنے ہی والدین اسے دھوكے سے بیرونِ ملك سے پاکستان لائے اوراس کی مرضی کے خلاف اس کی شادی زبردستی ایک ایسے شخص سے کر دی گئ جسے وہ ناپسند کرتی تھی اور وہ شخص نکاح کے فوراً بعد ہی اسے رخصت کئے بنا غائب ہو گیا۔ یہ کہا نی ہے ایک ایسی لڑکی کی جو اس معاشرے اور اس کے بنائے ہوئے ان رسم و رواج سے لڑ رہی ہے جس کا دین سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں ۔ یہ اس محبت کی کہانی ہے جس نے ہر رسم اورہر رواج کو بدل کر رکھ دیا۔

Mere Humsafar by Anaya Ahmed

یہ ایک یتیم ،حسین اور دلکش لڑکی کی یک طرفہ محبت کی داستان ہے—ایسی محبت جو محض اللہ پر کامل یقین اور بھروسے کے باعث اس کا مقدر بنی۔ بے شک، اللہ کے فیصلے بےعیب اور حکمت سے بھرپور ہوتے ہیں، اور وہ بہترین تدبیر کرنے والا ہے۔ مگر ان فیصلوں کی حقیقت کو سمجھنے کے لیے صبر اور استقامت کا دامن تھامنا ضروری ہے۔ یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ اللہ کی طرف رجوع کرنا ہی دنیا و آخرت کی بھلائی ہے

Meri Jeet Amar Kar Do

یہ ایک رومانوی ناول ہے جس میں ہماری سماجی زندگی کے مختلف پہلوؤں،خاندانی رشتوں ،مختلف جذبات محبت،عشق ،دوستی،نفرت   کو پیش کیا گیا ہے۔۔۔۔یہ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس نے اپنے بچپن کی محرومیوں کو اپنے وجود میں بھر دیا اور اپنے خول میں بند ہو گیا۔۔۔۔یہ دو پیار  کرنے  کرنے والوں کی خوب صورت کہانی ہے۔ یہ کہانی  ہے محبت کو   پانے اور پا  کر کھو دینے کی جس میں محبت نفرت ،لالچ اور قربانی کو اس انداز میں دکھایا  گیا ہے کہ قارئین کو اپنے سحر میں جکڑ لے۔

Meri Sans Sans Ka Jawaz Tum

 کہانی ایسے دو کرداروں کی جو رشتوں سے آزمائے گے۔۔ ایک نے صبر کا دامن تھامے رکھا جبکہ دوسرے کے ہاتھوں چھوٹ گیا تو وہ اپنے رب سے دور ہو گیا۔۔۔ پھر قسمت نے انہیں ایک دوسرے کی زندگی میں دونوں کی ماضی کے بغیر لا کھڑا کیا اور انہیں پھر سے آزمایا ۔۔۔۔
کہانی دو کرداروں کی۔۔انکے صبر کی۔۔ انکے شکر کی۔۔۔ انکی محبت کی۔۔۔انکے سانس سانس کے جواز کی۔۔۔

Mezan e Adal by Ayesha Amir

ہیرو: گل فام – ایک ذہین، بہادر اور اصول پسند وکیل، جو انصاف کی بحالی کے لیے سسٹم کے خلاف لڑتا ہے۔
ہیروئن: لائبہ – ایک نڈر صحافی، جو سچ کی تلاش میں اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر طاقتور لوگوں کے جرائم بے نقاب کرتی ہے

Mikael


“سنو! مجھے کافی بنا کر دو۔”
وہ ریوالونگ چیئر کو گھماتے ہوئے بولا۔

“سوری____آپ نے مجھ سے کہا؟”
عنوہ جاتے جاتے پلٹ کر نا سمجھی سے اسے دیکھنے لگی۔

“جی بالکل محترمہ____غالباً آپ کے علاوہ یہاں اور کوئی نہیں ہے؟”
اس نے شان بے نیازی سے کندھے اچکائے۔

“میں یہاں کافی بنانے کی جاب نہیں کرتی۔”
عنوہ بمشکل اپنے غصے پر قابو پاتے متوازن لہجے میں بولی۔

“بابا کو بھی تو دیتی ہو تو کیا ان کی چاپلوسی کرتی ہو؟”
میکائیل نے کہنیاں ٹیبل پر رکھ کر دونوں ہاتھوں پر چہرہ ٹکائے استہزائیہ انداز میں کہہ کر اسے زچ کرنا چاہا اور وہ اپنی کوشش میں کامیاب ٹھہرا تھا۔

“دیکھیں اب آپ حد سے بڑھ رہے ہیں۔ آپ مجھے مجبور نہ کریں میں سر کو آپ کی شکایت کر دوں گی۔”
اس کے وارننگ دیتے لہجے پر میکائیل کاردار کا چھت پھاڑ قہقہہ گونجا۔

“سیریسلی تمھیں لگتا ہے میں اپنے باپ سے ڈر جاؤں گا، شٹل کاک کہیں کی ہونہہ۔”
ہنستے ہنستے اس کی آنکھیں نم ہو گئیں۔

عنوہ نے لب بھینچے اس کی ہنسی دیکھی جب سے یہ بندہ آفس آنے لگا تھا تب سے اس کا سکون برباد ہو کر رہ گیا تھا جانے کس بات کا بدلہ لے رہا تھا؟
1 29 30 31 51
Open chat
Hello 👋
How can we help you?