Complete Novels

Mein Naraa’e Mastana

جہانداد خان اور اُدٸیانا کی بے مثال دوستی ، عریز علوی کی احترام بھری محبت کی داستان اور کچھ زندگی کےمزاحیہ رنگ کہ زندگی کے زندہ ہونے کا گمان ہو۔کسی بکھرے وجود کی کرچیاں سمیٹنے والے مہربان کی کہانی۔

Mera Hasil Thehra

Mera Hasil Thehra!
Ye kahani hai Umaim ki jis ka baap or bhai uski hifazat k liye apni zindagi haar gaye. Us ki hifazat kisi or k zime laga kr, jahan usy bhtt muhabatein milein mgr wo benaam thi. Kiya us muhabbko naam mily ga? Apny baap or bhai k tahafuz me bethi umaim kiya khud se khari ho pay gi?
Mera Hasil Thehra is a After Marriage Based Romantic Comedy Based  Novel by Ayesha Noor Muhammad.

Mera Jurm Kya Hai

پریشے کی کہانی جس نے ماں باپ کی خوشی کیلئے ارسل سے شادی کر لی مگر دونوں میاں بیوی کے درمیان محبت ہونے کے باوجود کوئی اپنا پن نہیں ہے اور دونوں ایک دوسرے سے دور ہیں اور شادی سے پہلے اور شادی کے بعد کی زندگی بہت مختلف ہے اب دونوں کو فیصلہ کرنا ہے

Mera Naseb Mere Angan Ki Roshni Ho Tum

دل ایساکےسیدھےبھی کئےجوتےبڑوں کےضدایسی کی خودتاج بھی اٹھاکرنہیں پہنا
“اس شوپنیگ بیگ میں تمہارے کپڑے ہیں۔توپھریہ میرے روم میں کیا کر رہا ہے۔اس بات کا جواب تو تم دے ہی سکتی ہو”۔عاقب اس کی بےنیازی پر اپنے اندر امڈ رہے غصے کے ابال کو کم کرتے ہوئے سنجیدگی سے پوچھا۔
“جی! اس میں موجود کپڑے ضرور میرے لیۓخریدے گئے ہیں لیکن ہیں نہیں۔”شفق آرام سے سینے ہاتھ باندھ کر بولی۔
اب اس بات مطلب؟عاقب کو اسکی بات پر تپ چڑھی۔
“یہ کپڑے آپ کے پیئسوں سے خریدی گئےتھےجو مجھے نہیں چاہئے۔سیمپل۔”شفق نےکاندھےچڑھاکےلاپرواہی سے جواب دیا۔
“کیوں میں حرام کا کماتاہوں۔”عاقب کوتو آگ ہی لگ گئی۔جبکہ شفق کااطمینان قابل دیدتھا۔
“جی ماشاءالله سےآپ محنت سے حلال ہی کماتے ہیں۔لیکن آپ کی اس حلال کمائی کومیں اپنی ذات پرخرچ کرنا حرام سمجھتی بات اصل یہ ہے۔”شفق کااطمینان اب بھی برقرارتھا۔جبکہ عاقب سرتا پاسلگ چکاتھا۔
“دادو نے مجھے تمہیں شوپنگ کرانے کےلئے کہا تھا سو میں نے کرائی تو میں تمہاری اس بکواس کا کیا مطلب نکالوں؟۔”عاقب مٹھیاں بھینچتےہوئےدانت پیس کر بولا۔ورنہ شفق نےاسکابی پی ہائی کرنےمیں کوئی کسرنہیں چھوڑی تھی۔
“دادو نے نکاح کے لۓ کہا کرلی۔دادو نے اس فنکشن میں میرے ساتھ بیٹھنے کے لۓ کہا بیٹھ گئے۔دادو نے یہ شوپینگ کرانے کو کہا کرادی۔اتنے ہی سیدھے ہیں نا آپ؟ شفق نے استہفامیہ اندازمیں جلانےوالی مسکراہٹ کے ساتھ عاقب کاطنزیہ نظروں سےجائزہ لیا۔
“خیر دادو اور اس گھر کے باقی مکینوں کے خلوص اور محبت پر مجھے کوئی شک نہیں ہے یہ تو ان سب کی عنایت ہے مجھ پر لیکن ان کی محبتوں کو میں اپنی خودداری پر فوقیت دوں یہ شفق ابراز کی اناکوگوارانہیں۔نو نیور محبت اپنی جگہ عزتِ نفس اپنی جگہ۔”شفق نفی میں سر ہلاتی قتعت بھرے انداز میں دو ٹوک بولی۔جس پر عاقب کی بھنویں تنی تھی۔
“جب اتنی ہی خوددارہو تو سب کہ منہ پر لینے سے منع کردیتی کمرے میں چپکے سے بیگ رکھ کر لوگوں کے منہ پر منگھڑت جھوٹ بونے کا مقصد؟۔”شفق جو پلٹ رہی تھی عاقب نے پیچھے سے اسکی نازک کلائی کو اپنے مضبوط آہنی ہاتھوں میں سختی سے قید کیا۔
“ان مخلص لوگوں کی محبت کا پاس،اور اس نام نہاد رشتے کا بھرم رکھناسمجھ لیں۔جو رشتہ ہم دونو کے لئے کاغذ جتنی اہمیت بھی نہیں رکھتا۔”شفق نے اپنی کلائی آزاد کی۔
Ohh! now i undrstand
“ہاہاہا ہاہا۔۔مطلب یہ سارا ڈرامہ اس سلسلے میں تھا۔ اس لئے تم سیم ڈریس بس کلر کے فرق سے پہن کرآئی ہوکی مجھے اس سو کالڈ رشتہ سوری پیپر کا یاد دلا سکو۔؟ویسے یار میں تو تمہیں ایک لااوبالی سی بچی سمجھتا تھا لیکن تم تو ٹیپیکل مڈل کلاس لڑکی نکلی کتنا دماغ لگایا ہے۔آئ مسٹ اپریشیٹ ریئلی فئب یار”۔عاقب قہقہ لگا کر دونو ہاتھوں اپر اٹھا کر تالی مارتےہوئے بولا۔
جسٹ شٹ اپ!مسٹرعاقب حیدراگر مجھے بابا اور بھیا کے زبان کا پاس نا ہوتا تومر کر بھی ان پیپرس پرسائین نا کرتی۔اور رہی بات اس تیس ہزار کے معمولی سے ڈریس کی تو یہ کیا اگر میں اپنے باپ بھائیوں سے چاند بھی مانگوں نا تو وہ مجھے وہ بھی لاکر دینے کی آخری کوشش کرینگے۔وہ اسے ساکت چھوڑ کر دور ہوئی پھر پلٹ کر اسے دیکھا۔
اینڈ موسٹ امپورٹنٹ۔میرا کوئی آئیڈیل نہیں ہے اگر ہوتا بھی تواس میں آپ جیسا کوئی گن نا ہوتا۔یہ میرا یقین ہے کیوں کے جنہیں میں پسند کرتی ہوں انکی سوچ اتنی چھوٹی اور گری ہوئی بالکل نہیں ہو سکتی۔وہ نفرت سے پلٹ کر دھرام کی آواز سے دروازہ بند کرتی چلی گئی۔

Mera Naseebaa 

نامکمل کرداروں کی مکمل داستاں۔۔۔۔محرمیوں کی شکار، نصیب کے لکھے پر یقین رکھنے والی لڑکی۔۔۔رب سے نیک ہمسفر کی متمنی اپنی ذات کے لیے بھی اتنی ہی استقامت اور اچھائیاں مانگتی ہے۔۔۔اپنے ہمسفر سے عزت،توجہ اور محبت کی توقع رکھتی ہے۔۔۔آپسی رشتے میں محبت سے زیادہ خلوص، وفاداری، پاسداری، دیانت داری کو ترجیح دینے والا لڑکا۔۔۔دو فریقین میں مساوی حقوق کا قائل۔۔۔ اپنی خوشیوں کے ساتھ ساتھ دوسرے فریق کی خوشیوں کو عزیز رکھنے والا۔۔۔ پارس انصاری اور زوہیب شاہ کی کہانی جو مکمل کرتے ہیں ایک دوجے کو۔۔۔۔

Mera Sara Zang Utar Do

یہ کہانی رشتوں کو تعلقات کی طرح برتنے اور تعلقات کو رشتوں کی مانند اہمیت دینے والے کچھ ایسے لوگوں کی داستان ہے جنہیں لوگوں اور ان سے منسلک فرائض کو صحیح جگہ پر رکھنا نہیں آیا۔
یہ کہانی عکرمہ شیرازی کی کہانی ہے، جس نے اپنے ارد گرد پھیلے رشتوں کی زندگیوں پر لگا زنگ اپنی پوروں پر اتارا۔ اور یہ کہانی شہرین مرزا کی کہانی بھی ہے جس کے انسان دوست روئیے نے بہت سے اندھیرے میں بھٹکتے لوگوں کو روشنی دکھائی۔

Mere Dard Ki Tujhe Kaya Khabar

کسی بھی رشتے میں اعتبار اور بھروسہ ریڑھ کی ہڈی کی سی حیثیت رکھتا ہے ۔جس کی مضبوطی کے بنا کوئی بھی رشتہ کھوکھلا ہوتا ہے ۔لیکن یہی اعتبار جب کسی ایک رشتے کے ترازو میں اندھا ہو کر تولا جانے لگے تو انسان سے جڑے کسی دوسرے رشتے کے لیے سانس لینا دوبھر کر دیتا ہے ۔
اعتبار کیجیے مگر اندھا نہیں آنکھیں کھلی رکھیں ،آپ کی بند آنکھیں کسی معصوم کی زندگی برباد کرنے کے لیے کافی ہیں ۔
1 28 29 30 51
Open chat
Hello 👋
How can we help you?