یہ کہانی ہے ایک ایسی لڑکی کی جس نے اپنے بچپن میں ہی اپنے قریبی رشتوں کو کھویا تھا خوش فہمیوں اور جھوٹے خوابوں کو اہمیت نا دینے والی ایک باوقار لڑکی کی جو خواہشات کے حصول کی جدوجہد کی بجائے اپنے ضمیر کی سنتی ہے ۔ یہ کہانی ماضی حال ۔۔ محبت ۔۔ جال ۔۔۔خواہش اور ضمیر کے گرد گومتی نظر آئے گی اس سب میں آخر وہ ایسی کون سی چیز ہو گی جو بازی لے جائے گی ۔
یہ کہانی ہے کزنوں کی جو مشن پہ اپنی طرح طرح کی خوبیوں کی وجہ سے جاتے ہیں ایک لڑکی ہے میرال جو اپنے وطن کے لئے کسی کی جان لینے میں وقت نہیں لیتی ۔ ہلکی سی مستی کھیل انکی زندگی کا حصہ ہیں
یہ کہانی ہے آرمی کی ، کزنوں کے درمیان محبت کی ، عورت کی طاقت کی اور ہلکے پھلکے مذاق کے ساتھ ۔۔۔۔
کیا لگتا ہے تمہیں شانزے محمود ۔میں کوئی پلے بوائے ہوں جسے عورتوں کا کریز ہے ؟یا اتنا ہی گرا ہوا شخص ہوں جو ہر دوسرے دن عورتیں بدلتا رہتا ہے ۔مرد ہوں تو کیا ٹوٹتے رشتے اثر انداز نہیں ہوتے مجھ پر ؟۔سمجھ کیا رکھا ہے تم نے مجھے ۔میں نے آج تک تمہاری ہر بات کو تمہارا بچپنا سمجھ کر کبھی سیریس نہیں لیا ۔مجھے لگتا تھا تم بہت صاف دل کی ہو ۔جو دل میں ہے وہی زبان پر بھی ہوتا ہے ۔مگر تم تو بہت زہریلی نکلی ہو ۔اس دن بھی میرے بچے کو لے کر تم نے انتہائی فضول بکواس کی تھی ۔میں نے برداشت کر لی ۔مگر آج تو حد ہی ہو گئی ہے ۔آخر کب تک چاچو چاچی کا لحاظ کرتے ہوئے میں تمہیں برداشت کرتا رہوں گا ۔ہاں ؟”ایک جھٹکے سے اسے چھوڑتا وہ چھبتی نظروں سے اسکا زرد پڑتا چہرہ دیکھ رہا تھا ۔شانزے ذرا بھر لڑکھڑائی تھی ۔اسے گرنے سے بچانے کے لئے میسم نے ہی ہاتھ بڑھا کر اسکا بازو تھامتے اسے بچایا تھا ۔شانزے نے اڑی رنگت کے ساتھ اسے دیکھا تھا جس کے چہرے پر اسکے لئے کوئی رعایت نہیں تھی اور شاید دل میں بھی ۔ااگلے ہی پل وہ اپنا ہاتھ اسکے بازو سے ہٹا چکا تھا ۔
یہ کہانی ہے زندگی کے اتار چڑھاو اور تلخ حقائق کی، محنت کی، محبت کی، نفرت کی،رشتوں کی، احساس کی ،دوستی کی ، دشمنی کی ،دھوکہ دہی کی ،سچائی کی ،یقین کی ، خوف کی ،زندگی کی دوڑ میں جیتنے والوں کی، اپنے دل کی سلطنت کے بادشاہ کی، دو انجان ہمسفر ساتھیوں کی
یہ کہانی بیک وقت ماضی اور حال کو بیان کر رہی ہے ماضی کے کچھ ایسے واقعات جو اتنے تلخ ہیں کے حال میں بھی کچھ دلوں پے اپنی چھاپ چھوڑے ہیں عشق میں من کا رقصم ہونا کے کسی کو دیکھتے ہی دل جھوم اٹھے اور عشق مجازی سے حقیقی کا سفر بھی موضوع گفتگو ہے کہانی کے مین کردار فلک شمسی اور سید عون علی شاہ ہیں دونوں کے درمیان ایک ایسا مظبوط اور خوبصورت رشتہ ہے کے جسکا حسن ہر ماضی کے بدصورت دھبوں پر غالب آ جائے گا
ایک ایسی لڑکی جو حال سے ماضی میں چلی جاتی ۔۔ وہاں موجود انتشار اور نفاق کو وہ اپنی باتوں سے سمجھداری سے اور جرت اور بہادری سے ختم کرتی ہے اور اسے اتحاد اور اتفاق میں بدل دیتی ہے ۔ ظالم اور ظلم کے خلاف آواز اٹھانے ایک بہادر اور نڈر لڑکی داستان ۔۔
ماضی کے کواڑوں سے آتے نفرت و بد گمانی کی دھول لیے تند و تیز ہوا کے جھونکے جو صرف دل ہی نہیں جهلساتے بلکہ روح کو بھی گهائل کر دیتے ہیں ،اور آنکھوں میں وہ دھندلاہٹ لاتے ہیں کہ حقیقت سامنے ہو کر بھی آشکار نہیں ہو پاتی ۔
لیکن محبت کی ٹھنڈی پھوار ہر درد کا درماں بن جاتی ہے ۔دل کے زخم بھر جاتے ہیں ،روح پھر سے سیراب ہونے لگتی ہے اور آنکھیں رخ یار کے دیدار سے جلملا اٹھتی ہیں ۔
محبت ایک نعمت ہے اسے ہاتھ سے کبھی بھی جانے مت دیجئے ۔ہر روپ میں محبتیں بانٹیے ،یہ کہیں گنا بڑھ کر آپ کے پاس واپس آئے گی ایک نہ ایک دن ضرور آئے گی
یہ داستان ہے ایسے لڑکے کی جو 10 سال بعد اپنی محبت کو ڈھونڈنے اسکردو سے اسلام آباد آتا ہے ۔ جسے وہ اپنے رب سے مانگتا ہے ۔ یہ داستان ہے شاہ زین عباس کی۔ جو اپنے بابا کا خواب پورا کرنے اسلام آباد آیا تھا ۔
یہ داستان ہے اس لڑکی کی جو اپنے رب سے اپنی محبت کو بھول جانے کی دعا مانگتی تھی ۔ یہ داستان ہے آیت کی ۔
یہ داستان ہے کشمالا نور کی جس کی زندگی میں صرف دکھ کے علاوا کچھ بھی نہیں ۔۔
یہ داستان ہے ایسے مغرور لڑکے کی جو اپنا دل پہلے ہی نظر میں کسی مغرور لڑکی پر ہار بیٹھا تھا ۔ یہ داستان ہے دانیال شاہ کی کہ وہ اپنی محبت کو پانے کے لیے کچھ بھی کر سکتا تھا
یہ داستان ہے اس مغرور لڑکی کی جو اپنی شادی سے بچنے کے لیے اپنی کلاس فیلو کے ساتھ نکلی منگنی کا دکھاوا کرتی ہے یہ داستان ہے گل زارا خان کی ۔
یہ داستان ہے ایسے ولن کی جو اپنی محبت کو پانے کے لیے اس کی محبت کو ختم کرنے چلا تھا لیکن قسمت نے اس سے اس کی محبت ہی چھین لی ۔۔
یہ ہر اس شخص کی داستان ہے جو باطل سے اپنی اپنی جنگ لڑتا رہا۔ کہانی میں موجودہ وقت کی کڑیاں ماضی میں ہوئے ایک حادثے سے جا ملتی ہیں جس حادثے سے ناول کے سبھی کردار کسی نہ کسی طرح منسلک ہیں۔ جیسے جیسے ماضی اور حال کے واقعات کا تعلق سمجھ میں آتا یے، دلچسپی بڑھتی جاتی ہے۔
اس کہانی میں بحرینی شاعر السید ہاشم المحفوظ کی کچھ عربی نظمیں ان کی اجازت سے اردو میں ترجمہ کر کے شامل کی گئی ہیں۔
محبتوں کی پرکھ نہیں کی جاتی نہ ہی رشتے آزمانے کے لیے ہوتے ہیں۔ ہر شخص ہمارے معیار پر پورا نہیں اتر سکتا اس لیے اسے آزمائش میں ڈالنا زیادتی ہے مگر عشیر نے اس کی وفا کو امتحان میں ڈال دیا تھا جس نے محبت کا گھروندہ ابھی بنایا بھی نہیں تھا
یہ کہانی ہے میں پر ہم کو ترجیح دینے والوں کی۔ ایسے لوگ عظیم ہوتے ہیں اور عظمت ہر کسی کی میراث نہیں ہے۔
وہ جو صابر رہتے ہیں ہر حال میں
وہ جو سچے ہوتے ہیں اپنے سفر آغاز میں۔
یہ وہ داستان ہے جو اداس روح کو تھوڑی خوشی دے اور روتے ہوئے کو ہنسا دے۔
شادان، ابراھیم، داریا مہوا، زنجبیل ، عالیار ، حکمت علی،سونا ،انصر یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے بہت کچھ کھویا ہے لیکن پھر بھی مروارید بننے کا سفر نہیں چھوڑا۔
پتھروں سے بھری اس دنیا میں نایاب بننے والوں کی کہانی۔