محبتوں کی پرکھ نہیں کی جاتی نہ ہی رشتے آزمانے کے لیے ہوتے ہیں۔ ہر شخص ہمارے معیار پر پورا نہیں اتر سکتا اس لیے اسے آزمائش میں ڈالنا زیادتی ہے مگر عشیر نے اس کی وفا کو امتحان میں ڈال دیا تھا جس نے محبت کا گھروندہ ابھی بنایا بھی نہیں تھا
وقت کا سیل رواں یونہی گزر رہا تھا کبھی کوئی لہر انہیں قریب لے آتی اور کبھی کوئی موج دور پٹخ دیتی ۔دونوں ہی ضدی تھے ایک کی مانگنے کی خو نہیں تھی تو دوسرا بن مانگے دینے کا عادی نہیں تھا
زندگی کے سیدھے سادے راستے پر چلتے چلتے اچانک مل جانے والے سمعان گردیزی نے آرش حسن کواپنا رستہ بھلا دیا تھا۔ حقیقت کے دبیز اندھیرے میں اک حسین خواب کی روشنی پھیلنا چاہتی تھی مگر وہ اپنوں کے ہاتھوں کیے گئے ایک اندھے فیصلے کی صلیب اپنے کندھوں پر اٹھانے کی سزاوار تھی
تبدیلی جب بھی آتی ہے پورے کروفر سے آتی ہے اور انسان کی سب سے بڑی خوبی ہی یہ ہے کہ وہ اس تغیر کو پوری روح سمیت قبول کرلیتاہے ۔ عجب مائع صفت ہوتا ہے آدمی بھی۔ ڈھلتا جاتا ہے اور مسخ بھی نہیں ہوتا
کبھی کبھی وقت کی کسی ایک اکائی میں وقوع پزیر ہونے والا واقعہ انسان کے ہر فیصلے پر اپنا رنگ ثبت کرتاچلا جاتا ہے۔ سماریہ کے لیے اب فیصلہ کرنا اتنا آسان بھی نہ رہا تھا
یہ کہانی ہے نفرت سے محبت تک کے سفر کی، جو رب کی رضا میں راضی ہوگیا اس نے سب کچھ پالیا،یہ کہانی ہے محبت کے بعد یقین کی،ضروری نہیں ہے کہ محبت کے بدلے ہمیشہ محبت مل جائے۔
دینِ اسلام ہمارے لیے اُن سب چیزوں سے پہلے ہے جنکو ہم اپنی زندگی میں سب سے زیادہ اہمیت دیتے ہیں ایک بات میں اگر کہہ دوں تو وہ غلط نہیں ہوگی آج جتنا دین کے بارے میں ہم جاننے لگے ہے اُس سے زیادہ یہ کہنا ٹھیک رہے گا کہ ہم اسکو پہچان کر اُسکے بارے میں علم ہونے کے باوجود بھی اللّٰہ کی دی ہوئی آنکھوں کے باوجود بھی ہم اندھا ہو کر رہ گئے ہیں یہ کہانی بھی کچھ اس طرح ہی ہے ( کبھی روگ نہ لگانا پیار کا ) سیزن ٹو تیرے سنگ بہارِ موسم جس میں کچھ کرداروں کا اضافہ کیا گیا ہے اُمّید ہے آپ سب کو پسند آئے گی
یہ کہانی ہے ایک نرم دل شہزادے اور ایک محبّت سے ترسی شہزادی کی۔۔۔یہ کہانی ہے , عداوت سے بھرے کچھ لوگوں کی۔۔۔۔۔۔۔۔یہ کہانی ہے انا میں ڈوبے ایک شخص کی ۔۔۔۔۔یہ کہانی ہے کچھ نفرت اور کچھ محبّت
یہ کہانی ہے محبت کی،یہ کہانی ہے اپنے اصل تک پہنچنے کے سفر کی،یہ کہانی ہے زندگی کی راہ میں کھو کر واپس پلٹنے کی،اعتبار کے رشتوں کی،زندگی کی خوبصورتی کی۔
’ وہ ایک دن ‘ سفر کا دن ہے۔ سفر بدگمانی سے یقین کا، غصے سے خود شناسی تک کا اور اجنبیت سےاپنائیت کا۔
اب تک مخفی رکھا گیا راز جاننے کے بعد غصے میں اپنوں کی تلاش میں گھر سے نکلی شبیع کی ملاقات راستے میں جہان سے ہوتی ہے جو خود بھی اپنی دوست کی شادی میں شرکت کے لیے جا رہا ہے۔ ایک دن کی ہمسفری میں دونوں کو احساس ہوتا ہے کہ کچھ تعلقات کے اہم اور عزیز ہونے کے لیے خون کا رشتہ یا لمبی قرابت ضروری نہیں ہوتی لیکن کیا ایک دن کا سفر ساتھ کرنے والے ساری زندگی کے لیے ہم سفر بن پائیں گے؟
نا پسندیدگی اور نہ چاہنے کے باوجود اپنے عزیز استاد اور ماموں جان کی وجہ سے رشتہ ازواج میں بندھے صوفی اور ہارون کی کہانی ہے ’ روبرو ‘۔ دوسری شادی، عمر کے فرق، نوک جھونک اور رومانس کے ساتھ آپ جانیں گے کہ اکثر بڑوں سے زیادہ واضح سوچ اور درست تجزیہ بچوں کا ہوتا ہے اور کبھی ان کی نظر سے دیکھ کر بڑوں کو بھی اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کر لینا چاہیے۔
ایک دوسرے کی محبت میں ڈوبے شادی شدہ جوڑے کی کہانی جس میں راز ہے، ہمراز ہے، دو اجنبیوں کی دو ملاقاتیں، مثبت رویے اور پھر ایک طویل ہجر ہے۔ درست وقت پر صحیح فیصلے کی اہمیت اور سنجیدہ اور سمجھدار افراد کی وقتی غلطی کی کہانی ہے ’ ہمراز میرے ‘