ایک بچا ہے جو اپنے تایا تائی پاس رہتا ہے جس کے والدین ماں اور باپ دونوں آرمی میں تھے ۔انہیں عشق تھا پانی اور آسمان سے اور شہا دت پائی اور پھر بچا اپنے ماں باپ کا خواب پورا کر نے کے لیے آرمی میں جا تا ہے
یہ کہانی ہے ایک ایسی لڑکی کی جس نے ایک آزاد ماحول میں پرورش توپائی مگر اپنی حدود اور اپنے دین کو نہیں بھولی۔ یہ كہانی ہے ایك ایسی لڑكی كی جس كے اپنے ہی والدین اسے دھوكے سے بیرونِ ملك سے پاکستان لائے اوراس کی مرضی کے خلاف اس کی شادی زبردستی ایک ایسے شخص سے کر دی گئ جسے وہ ناپسند کرتی تھی اور وہ شخص نکاح کے فوراً بعد ہی اسے رخصت کئے بنا غائب ہو گیا۔ یہ کہا نی ہے ایک ایسی لڑکی کی جو اس معاشرے اور اس کے بنائے ہوئے ان رسم و رواج سے لڑ رہی ہے جس کا دین سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں ۔ یہ اس محبت کی کہانی ہے جس نے ہر رسم اورہر رواج کو بدل کر رکھ دیا۔
زندگی کی راہوں میں ہم سب کو دوستوں کی ضرورت ہوتی ہے، اور یہ ناول اسی دوستی کی کہانی ہے۔ “یار یارم” میں میں نے دوستی کی حقیقت، وفاداری اور ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہونے کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔ یہ کہانی ایک ایسے سفر کی عکاسی کرتی ہے جہاں دوست ایک دوسرے کے ساتھ مل کر چیلنجز کا سامنا کرتے ہیں اور اپنی دوستی کو مزید مضبوط کرتے ہیں۔اس ناول میں موجود تمام کردار فرضی ہیں ان کا حقیقی زندگی سے کوئی تعلق نہیں-
یہ ناول صرف ایک کہانی نہیں، بلکہ ایک پیغام بھی ہے کہ حقیقی دوستی کبھی ختم نہیں ہوتی۔ میں امید کرتی ہوں کہ یہ کہانی آپ کو اپنی دوستیوں کی قدر کرنے پر مجبور کرے گی اور آپ کو یاد دلائے گی کہ زندگی کی خوبصورتی ان لوگوں میں ہے جو ہمارے ساتھ ہیں۔۔۔۔۔۔۔
Salsbeel by Nayab Jilani free PDF Download Available.
J-Aکہانی کا خلاصہ۔۔
سلسبیل جو بہت خوبصورت لڑکی ہے،جرمنی میں اپنے دادا دادی اور باپ کے ساتھ رہتی ہے۔دادی بیكری چلاتی ہیں اور گاؤں میں یہ لوگ جانور بھی پالتے ہیں۔س کا ایک بھائی ڈینی ہے اور دوست ڈی سوزا جس کی ماں نے اس کے باپ کے ساتھ بے وفائی کی تھی۔
سلسلبیل کی ماں وفات پا گئی تھی تو دوسری شادی باپ نے کی اور سوتیلی ماں کا رویہ اس کے ساتھ بہتر نہیں جس کا باپ روبرو اور بھائی روسی اکثر ان کے گھر ملنے آتے ہیں اور ان کا آنا دادا دادی کو پسند نہیں۔
ہیرو ہشام بھی جرمنی میں ڈاکٹر ہے جو سلسبیل کو پسند کرتا ہے جس کی ماں شراب نوشی کرتی ہے اور مر جاتی ہے۔
ہشام کی سوتیلی ماں پاکستان میں ہیں جو نرجس بیگم ہیں اور پیار سے انھیں جی جی کہتے ہیں جو اس سے بہت محبت کرتی ہیں اور کافی سالوں سے منتظر ہیں کہ سوتیلہ بیٹا پاکستان آجاۓ اور جائیداد اس کے حوالے کردیں وہیں وہ شافیہ کی شادی ہشام سے کرانا چاہتی ہیں۔
شافیہ نرجس یعنی جی جی کے محلے میں اپنی سوتیلی ماں اور سوتیلی بہن عرشیہ کے ساتھ رہتی ہے جن کا رویہ شافیہ کے ساتھ اچھا نہیں اور اس کی جی جی سے بہت بنتی ہے اور یہ بھی ہشام کو پسند کرتی ہے اور اس کے آنے کی منتظر ہے۔
اسی گلی میں غوثیہ اپنے بیٹے شاہ ویز کے ساتھ رہتی ہیں جو شافیہ کو پسند کرتا ہے اور ان کے پانچ بہن بھائی ہیں جن کے والدین نہیں ہیں۔یعنی خداداد بڑا بھائی ہے جو سب بہن بھائیوں کو والدین کی طرح کیئر کرتا ہے شایان،داؤد،سلیم اور ایک بہن سنہرے گھر کے فرد ہیں۔
سنہرے کی شافیہ سے دوستی ہے شافیہ کی ماں سمیرا چاہتی ہیں کہ عرشیہ کی شادی خدا داد سے ہوجاۓ۔
خطیب فلسطینی ہے جس کاسارا خاندان شہید ہوگیا اور اب یہ جرمنی آگیا ہے اور ہشام سے اس کی دوستی ہے وہیں کالج میں وہ سلسبیل اور ڈی سوزا سے بھی ملتا ہے۔خدا داد جو سلسبیل کو پسند کرتا ہے یہ اپنی فیملی کے ساتھ جرمنی شفٹ ہوجاتا ہے جس کی دوستی ہشام اور خطیب سے ہوجاتی ہے کہ ایک ہی کالج میں پڑھ رہے تھے۔
ہشام کی سگی ماں نشے کی وجہ سے مر جاتی ہے تو وہ پاکستان جاتا ہے اور نرجس بیگم کی خواہش کو پورا کر کے شافیہ سے نکاح کرتا ہے
سلسبیل کی سوتیلی ماں بھی اس کے باپ سے بے وفائی کر کے بھاگ جاتی ہے اور ایک رات کے اندیهرے میں کوئی آ کر سلسبیل کے ساتھ زیادتی کرتا ہے وہ سمجھتی ہے یہ روبرو ہے جو اس کی سوتیلی ماں کا شوہر ہے۔
ہشام شافیہ کو بتا دیتا ہے کہ وہ سلسبیل کو پسند کرتا ہے اور اس سے شادی کر کے اسے سہارہ دے گا۔
باقی کہانی میں پڑھیں کہ
سلسبیل کا مجرم کون ہے؟
کیا شافیہ ہشام کے ساتھ رہے گی؟
ہشام کا راز بھی ہے وہ کیا ہے؟
بہت زیادہ فلاسفی سے بھرپور کہانی ہے جس میں رائیٹر نے بہت منفرد انداز میں ناول لکھا ہے جسے سمجھنا کچھ مشکل ہے مگر رائیٹر کی علمی قابلیت قابل تعریف ہے۔
زندگی اک سراب کہانی ہے مصوری سے خطاطی تک کے سفر کی۔۔۔ محبت کرنے اور نبھانے والوں کی۔ مادی چیزوں کے پیچھے بھاگنے والوں کی۔۔۔
گمراہی سے ہدایت تک کے سفر کی کہانی۔ نفرت سے محبت تک کے سفر کی کہانی۔