Haal e Dill
“عورت” کو میرے مذہب نے ایک عظیم الشان رتبے سے نوازا، بیٹی کے روپ میں رحمت کہلائی، بہن کی صورت میں ٹھنڈک، بیوی کا لبادہ اوڑھے راحت کا سبب بنی اور ماں کا منصب عطا کرنے کے ساتھ ربِ کریم نے جنت کو عورت کے قدموں میں سجا دیا گیا۔ افسوس معاشرے کے ایک طبقے نے رحمت کو زحمت گردانا اور بیٹی کی ولادت معیوب سمجھی جانے لگی لیکن اِسی معاشرے میں ایسے لوگ بھی دیکھنے کو ملے جنہوں نے اس رحمت کے ہونے پر سجدۂِ شکر واجب سمجھا۔ عورتوں کی ایک کہانی جہاں ہر لڑکی کو اپنی منفرد داستان کے ساتھ لکھا گیا ہے۔ “حور خان” کی کہانی جس کے حقیقی باپ نے اپنے ہاتھوں سے چند گھنٹوں کی معصوم بیٹی ایک غیر کے حوالے کردی، غیروں کے درمیان ناز و نعم سے پلتی اپنے پردے کا مان رکھتی “سیدہ آورش شاہ” کی کہانی ۔ “ماہی شازل شاہ” کی کہانی جو اپنے بھائی کے بدلے ونی کر دی گئی۔ “حریم علی” کی کہانی جس کی قسمت میں ماں باپ کا سایہ تو نہ آیا مگر وہ شاہ زادی بنا کر پروان چڑھائی گئی۔ “فجر مستقیم” کی کہانی جس نے بھائی کی خوشیوں کی خاطر اپنا آپ گروی رکھ دیا۔
Haal e Dill Kahun Kese
..قدیم روایتوں کی وجہ سے خاندانوں کی بربادی کی ایک داستان..محبتوں کے امتحان کی داستان… زندگی کی مشکلات اور آزمائشون کی ایک کہانی