Novels

Beniqab Episode 5

ازل سے ابد تک انسانوں میں ایک چیز مشترک رہی ہے اور وہ طاقت اور اقتدار حاصل کرنے کے لئے جنگیں، جب انسان غاروں میں رہتے تھے تو لکڑیوں سے ہتھیار بنا کر ایک دوسرے سے لڑا کرتے تھے، اب انسان محلوں میں رہتے ہیں اور ایٹمی ہتھیار بنا کر ایک دوسرے کی نسل کشی کرتے ہیں، جب اللہ تعالی نے انسان کی تخلیق کا ذکر فرشتوں سے کیا تو ان کا سب سے بڑا اعتراض یہ تھا کہ انسان زمین پر خون ریزی کریں گے اور ایک دوسرے کو ناحق قتل کریں گے، چونکہ فرشتے اللہ تعالی کی حکمت سے واقف نہیں تھے تو ان کے ذہن میں انسان کو لے کر جو سب سے معیوب بات آئی وہ ایک دوسرے کا خون بہانہ تھا، آج بھی اس دنیا میں ایسے شر پسند لوگ موجود ہیں جو صرف اپنے مفادات کے لئے پوری پوری نسلوں کی نسل کشی کررہے ہیں لیکن کیوں؟
WAR IS A BLOODY BUSINESS
، جب میں نے بے نقاب کا سفر شروع کیا تو مجھے اندازہ ہوا کہ ورلڈ وار ون سے اب تک دنیا کے کسی نہ کسی حصے میں مستقل جاری رہنے والی جنگیں تو دراصل ایک بزنس ہے جو دنیا بھر کے ایلیٹس اپنا اصلحہ بیچنے کے لئے کروارہے ہیں۔
لیکن اس سب کے پیچھے کون ہے اور یہ کھیل کس طرح ترتیب دیا جارہا ہے؟ کیوں کہ یہ ریسرچ کھلے عام انٹرنیٹ پر موجود نہیں تھی اسی لئے میں نے سر توڑ کوششیں کرکے آپ سب کے سامنے ان ایجنڈوں کو بے نقاب کیا ہے جو یہ خونی کھیل ترتیب دے رہے ہیں
بظاہر نظر آنے والی کہانی اصل نہیں ہوتی، کبھی کبھی ہماری نظر میں جو شخص مسیحا ہوتا ہے دراصل وہی سب سے بڑا غدار ہوتا ہے، اس کہانی میں آپ دو پہلو دیکھیں گے، ایک امریکہ کا اور ایک پاکستان کا ، امریکہ چونکہ ہمارے اصل دشمن یہودیوں کا دم چھلا ہے اور ان کی پلیننگز کا گڑھ ہے ، انہیں سب سے زیادہ سپورٹ اسی ملک کی طرف سے حاصل ہے تو میں نے ایسے بہت سارے ایجنڈوں کو بے نقاب کیا ہے جو شاید ہی کبھی آپ لوگوں کو معلوم ہوسکتے، کہا جاتا ہے کہ دشمنوں کو تباہ کرنے سے پہلے ان کی چھپی ہوئی غاروں کو تباہ کرو تو یہ جملہ امریکہ کے لئے ہی ہے، اگر ہمیں اپنے اصل دشمنوں کو ہرانا ہے تو پہلے ہمیں ان کی چھپی ہوئی غاروں کو کھوجنا ہوگا۔
پاکستان کا پہلو ڈالنے کے پیچھے مقصد مسلمانوں کا حال دکھانا تھا، یہ بتانا تھا کہ باہر کی جنگیں جیتنے سے پہلے اندر کی جنگیں جیتنا پڑتی ہیں ورنہ میدانِ جنگ میں اگر عبدللہ بن ابی جیسے منافق ہمارے درمیان نکل آئے تو پوری جنگ کا پاسہ ہی پلٹ سکتا ہے، ہم تب اپنے اصل دشمن سے لڑنے کے قابل ہوں گے جب آستین کے سانپوں کو نکال باہر کردیں، بے نقاب کے آخر میں یہ دونوں کہانیاں ایک دوسرے سے جڑیں گی
امید ہے کہ میری یہ کاوش بہت پسند کی جائے ،  اس حقیقی کہانی کو اس  قدر بھرپور تجسس کے ساتھ لکھنا اور ہر قسط میں
قاری کو جوڑے رکھنا میرے لئے ایک بہت بڑا چیلنج ہے ، آپ سے دعا کی درخواست

Manzil e Rubaru Episode 5

یہ ہر اس شخص کی داستان ہے جو باطل سے اپنی اپنی جنگ لڑتا رہا۔ کہانی میں موجودہ وقت کی کڑیاں ماضی میں ہوئے ایک حادثے سے جا ملتی ہیں جس حادثے سے ناول کے سبھی کردار کسی نہ کسی طرح منسلک ہیں۔ جیسے جیسے ماضی اور حال کے واقعات کا تعلق سمجھ میں آتا یے، دلچسپی بڑھتی جاتی ہے۔
اس کہانی میں بحرینی شاعر السید ہاشم المحفوظ کی کچھ عربی نظمیں ان کی اجازت سے اردو میں ترجمہ کر کے شامل کی گئی ہیں۔

Ala Rasi


“خوش بخت_____________”
اسے دور سے بابا کی آواز سنائی دے رہی تھی۔

وہ ہڑبڑا کر اٹھ بیٹھی کچھ پل تو اسے سمجھ نہ آیا پھر یک دم اٹھ کر دروازہ کھولا جہاں عالم صاحب دونوں ہاتھ سینے پر لپیٹے اسے طنزیہ نگاہوں سے گھور رہے تھے۔

“اوہ بزرگو! کیوں صبح صبح محلے والوں کے ناک میں دم کر رہے ہیں؟”
اس نے جمائیاں لیتے ان سے پوچھا۔

“ملکہ عالیہ! اگر آپ کو یاد ہو تو آج ہم نے مارننگ واک کے لیے جانا ہے میں فجر کی نماز ادا کرنے مسجد جا رہا ہوں آپ بھی جلدی سے وضو کر کے نماز ادا کریں اور میری واپسی پر مجھے گھر کے گیٹ پر ملیں۔”
وہ ایک ہی سانس میں بات پوری کرتے وہاں سے نکل گئے۔

“لو جی ملکہ عالیہ مجھے کہہ رہے ہیں اور حکم خود سنا گئے ہیں، واہ جی واہ۔”
وہ بڑبڑاتی ہوئی جلدی سے واش روم میں جا گھسی۔

اس کا دل تو نہیں تھا جانے کا مگر اپنے واحد ووٹ کو وہ ہاتھ سے جانے نہیں دے سکتی تھی جو ہر الٹی سیدھی بات میں اس کی ڈھال بن جاتے تھے تبھی وہ جھٹ پٹ سب کام کرتی گیٹ پر آن کھڑی ہوئی رات کو دیر سے سونے کی وجہ سے وہیں اس کی آنکھ لگ گئی۔

وہ گیٹ پر سر رکھے ہوئے ہی اپنی نیند پوری کر رہی تھی جب ٹریک سوٹ میں ملبوس ایک نوجوان اسے دیکھتے ایک لمحے کو رکا تھا اس کی آنکھوں میں حیرت در آئی جس کو وہ اگلے ہی پل چھپاتا آگے بڑھ گیا اس نے پہلی بار کسی کو ایسے سوتے دیکھا تھا حیرت بجا تھی۔

“خوش بخت____”
عالم صاحب نے اس کے کان کے پاس چہرہ لے جا کر زور سے پکارا جس پر وہ یک دم “چور، چور” چلاتی ان سے لپٹ گئی۔

“ملکہ عالیہ اب آپ حد سے بڑھ رہی ہیں پہلے بزرگو اور اب چور بنا ڈالا، توبہ توبہ گندی اولاد نہ مزا نہ سواد۔”
انھوں نے اسے بری طرح گھورا۔

“واہ بھئی واہ! الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے۔
یہ کیا تھا پھر____؟
ابھی میرا ہارٹ فیل ہو جانا تھا۔”

اس نے دل پر ہاتھ رکھتے ان کی حرکت کی طرف توجہ دلائی تو وہ شان بے نیازی سے کندھے اچکاتے آگے بڑھ گئے۔

“آپ____اور اتنے کمزور دل کی ہو ہی نہیں سکتیں۔
آپ تو وہ ہیں جو دوسروں کے چھکے چھڑا دیں ملکہ عالیہ۔”

وہ اس پر طنز کرنا نہ بھولے۔

“ہاں جی___میں تو بہت بڑے دل کی ہوں جو اپنے ماں باپ کو پال رہی ہوں حالانکہ انھیں مجھے پالنا چاہیے۔

ہائے او ربا میری نکیاں نکیاں چاواں___”

وہ دکھی محبوبہ کی طرح سر پر ہاتھ رکھتے ہوئے بولی۔

“اگر آپ کو کسی فلم میں ہیروئن کاسٹ کر لیا جائے تو وہ بری طرح فلاپ ہو۔”
انھوں نے اس کی اوور ایکٹنگ پر چوٹ کرتے ہوئے اپنا بدلہ اتارا۔

“چلیں مجھے ہیروئن کا کردار تو ملتا مگر آپ کو گریٹ گریٹ گریٹ____گرینڈ فادر کا رول ملتا۔”

اس کی بات پر وہ جلتے کڑھتے گلشن اقبال پارک میں داخل ہو گئے۔

Ishq Marham Part 1

یہ 1915 کی محبت کی کہانی ہے۔ جب جاگیرداروں کی حکومت تھی۔ تمام تر اختلافات کے باوجود مالک مکان کے بھتیجے کو ایک عام لڑکی سے پیار ہو جاتا ہے۔ صرف محبت نہیں ایک جان لیوا عشق ، اس محبت کی قیمت ان کے لیے سب کچھ ہے۔ یہ ایک دل دہلا دینے والی محبت کی کہانی ہے، جہاں آپ کو دل ٹوٹتا محسوس ہوتا ہے، درد جو گزرتا ہے اس کا ہر لمحہ احساس ہوگا ۔ اور ان کی – اپنی محبت کی لڑائی شاید وہی ہے جسے ہم سچی محبت کہتے ہیں

Mah e Doran Episode 1

“The Thin Line Between Love and Hate.”
فیری ٹیلز خیالی ہوتی ہیں۔۔جس میں شہزادی اور شہزادہ ایک لمبی مشکلات کی مسافت کے بعد بلآخر ایک ہو جاتے ہیں۔۔اور کہانی ایک حسین مقام پر احتتام پزیر ہو جاتی ہے۔۔
فیری ٹیلز حقیقی بھی ہوتی ہیں۔۔جس کے کردار کسی سلطنت کے شہزادی شہزادہ نہیں ہوتے۔۔بلکہ حقیقی دنیا کے عام کردار ہوتے ہیں۔۔جن کی شروعات تو حسین ہوتی ہے مگر مسافت بدصورت ہوتی ہے اور پھر جانے اس کانٹے دار راستوں سے چھلنی ہونے کے بعد وہ ایک ہوتے بھی ہیں یا نہیں۔۔
اس فیری ٹیل کے کردار بھی محض عام انسان ہیں۔۔جن کے احتتام کا کسی کو علم نہیں۔۔”

It delves into the complexities of relationships, the impact of past actions on present dynamics, and the duality of human nature, where love and hate coexist and transform over time. The narrative could highlight how unresolved issues and misunderstandings from the past resurface, affecting the characters’ present lives and relationships, ultimately seeking resolution and understanding.

Kashmakash Episode 1

اگر کوئی مجھ سے پوچھے کہ زندگی کیا ہے تو میرا ایک لفظی جواب ہو گا
کشمکش ۔
پیدائش سے موت تک کی کشمکش ۔
خوشیوں سے دکھوں تک کی کشمکش
غریبی سے امیری تک کی کشمکش
امیری سے غریبی تک کی کشمکش
بچپن سے جوانی تک کی کشمکش
جوانی سے بڑھاپے تک کی کشمکش
دوستی سے اجنبیت تک کی کشمکش
محبت سے نفرت تک کی کشمکش
یہ کہانی ذوفشاں اکبر کی زندگی کی کشمکش کو بیان کرتی ہے اور اس کہانی کے آئنے میں ہم سب کو اپنی زندگیوں کی کشمکش بھی ضرور نظر آئے گی۔

Yaaran e Rooh

 یہ داستان ہے چار دوستوں کی۔اور ایک لازوال محبت کی اور ایک دلکش رشتے کی۔دوستی ایسا رشتہ ہے کہ جس کو زوال نہیں چاہے وہ ایک دوسرے سے دور ہو جائیں مگر ان کی روحیں ہمیشہ یکجا رہیں گی۔

Diyar e Qaid

دیارِ قید کی یہ کہانی میرے اور آپ کے ضمیر کو بیدار کرنے کے لیے قلم بند کی گئی ہے ۔ یہ کہانی بظاہر تو لمحوں میں لکھی گئی ہے مگر پڑھنے والوں کو صدیوں پیچھے لے جائے گی۔ یہ ہمیں بتائے گی کہ کوئی ہے جو ہمارا منتظر ہے،
جس کا دیار ہم نے اجاڑ دیا،
جس کا چراغ ہم نے بجھا دیا،
جس کی امیدیں ہم نے توڑ دیں،
جس کی سلاخیں ہم نے جوڑ دیں،
 مگر وہ آج بھی ہماری راہ تکتے ہیں۔۔۔
 ایک آس سے کہ ایک دن ہم آئیں گے۔۔۔۔
اور ان کے دیار کو ظالموں کی قید سے رہا کروائیں گے۔ یہ کہانی ہے ان مظلوموں کی جو ہمیں پکار رہے ہیں۔
 ہاں وہ آج بھی ہمیں پکار رہے ہیں ۔۔۔۔

Bismil Episode 13

کچھ کہانیاں ازل سے ہی زخموں سے چور ہوتی ہیں،
ان میں نا تو کوئ مرہم رکھنے والا ہوتا ہے،
اور نا ہی کوئ آپ کے لئے جنگ جیتنے والا،
ایسی کہانیوں میں آپ کو خود لڑنا ہوتا ہے،
چاہے آپ اس میں جیتیں یا نا جیتیں،
چاہے آپ کی روح چھلنی ہو یا دل کرچی کرچی،
چاہے آپ سب کچھ پاکے بھی سب کچھ کھودیں،
چاہے آپ اپنی کہانی کے ابلیس ہی کیوں نا بن جائیں،
کچھ کہانیوں کو صرف جیتنے کے لئے کھیلا جاتا ہے،
بنا ہتھیار، بنا کوچ کے،
ایسی کہانیوں میں ہتھیار اور مہراہ، دونوں انسان ہوا کرتے ہیں،
یہی ان کہانیوں کا راز ہے،
یہاں جیت جتنی گہری ہو، اتنا ہی زخم بھی گہرا ہوتا ہے،
اور یوں آپ کہانی تو جیت جاتے ہیں،
لیکن اختتام پہ آپ فاتح سے بسمل ہوجاتے ہیں!

Qalb e Emaan Episode 1

کچھ چیزیں ہماری زندگی میں ہمارا نصیب بن کر آتی ہیں۔ مگر ہمیں احساس تاخیر سے ہوتا ہے۔ قلبِ ایمان۔ بھی کجھ اس طرح کی کہانی ہے۔ ایمان نامی ایک ایسی لڑکی کا جو دنیا کی بھیڑ میں الجھی منزل سے بھٹکی تھی۔ وہ ڈاکٹر تھی۔ ہر لڑکی کی طرح اسے بھی اسکی خوبصورتی نے ہی رسوا کا تھا مگر نا تو وہ کوئی معصوم لڑکی تھی نا ہی کم عقل، اپنے کزن سے حرام کا رشتہ اس نے اپنی کم عمری میں قائم کیا تھا گو وہ آگے چل کر نکاح میں بدلا تھا مگر عقل آنے پر اس نے توبہ نا کی۔زندگی نے ایمان کے امتحان بہت امتحان لئے پہلا جب وہ افواہ ہوئی اور جب اس پر ایسڈ اٹیک ہوا۔ ایمان کے ساتھ ساتھ یہ آمنہ نامی لڑکی اور بابر نامی ترک لڑکے کی بھی کہانی ہے۔

Gul e Dasht

یہ کہانی ہے ٹوٹے رشتوں کی ۔۔۔۔اک انجان خوف کی ۔۔۔۔ادھوری محبت کی۔۔۔۔۔ سب سے بڑھ کر اللہ ہر توکل کی اس کہانی میں اک ہی دشمن ہے جو کہ ہم سب کا واحد دشمن ہے ۔۔۔
بس شیطان ۔۔۔۔۔

Rozan e Taqdeer

یہ کہانی ہے اک ایسی لڑکی کی جو گناہوں کے دلدل سے نکل کر ہدایت کی جانب آئ یہ کہانی ہے اک لڑکے کی جو اپنے ماضی میں الجھا ہوا تھا یہ کہانی ہے اک ایسے سنگ دل انسان کی جسے بس طاقت چاہیۓ تھی اک لڑکی کی حوس کی ۔۔۔۔یہ کہانی ہے اللہ سے امید کی اس کی جانب بڑھنے کی اس پر توکل کرنے کی ۔۔۔۔
1 2 92
Open chat
Hello 👋
How can we help you?