Rubaru
نا پسندیدگی اور نہ چاہنے کے باوجود اپنے عزیز استاد اور ماموں جان کی وجہ سے رشتہ ازواج میں بندھے صوفی اور ہارون کی کہانی ہے ’ روبرو ‘۔ دوسری شادی، عمر کے فرق، نوک جھونک اور رومانس کے ساتھ آپ جانیں گے کہ اکثر بڑوں سے زیادہ واضح سوچ اور درست تجزیہ بچوں کا ہوتا ہے اور کبھی ان کی نظر سے دیکھ کر بڑوں کو بھی اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کر لینا چاہیے۔
Ruqabat Episode 1
کہانی حسد ، نفرتیں اور غلط فہمیوں پر مبنی ہے ۔
اور سب سے اہم حسد کی وجہ سے قتل پر مبنی ہے
Ruqabat Episode 2
کہانی حسد ، نفرتیں اور غلط فہمیوں پر مبنی ہے ۔
اور سب سے اہم حسد کی وجہ سے قتل پر مبنی ہے
Ruqabat Episode 3
کہانی حسد ، نفرتیں اور غلط فہمیوں پر مبنی ہے ۔
اور سب سے اہم حسد کی وجہ سے قتل پر مبنی ہے
Ruqabat Episode 4
کہانی حسد ، نفرتیں اور غلط فہمیوں پر مبنی ہے ۔
اور سب سے اہم حسد کی وجہ سے قتل پر مبنی ہے
Ruqabat Episode 5
کہانی حسد ، نفرتیں اور غلط فہمیوں پر مبنی ہے ۔
اور سب سے اہم حسد کی وجہ سے قتل پر مبنی ہے
Ruqabat Episode 6
کہانی حسد ، نفرتیں اور غلط فہمیوں پر مبنی ہے ۔
اور سب سے اہم حسد کی وجہ سے قتل پر مبنی ہے
Ruton k Anchal Mein
شرافت کے شجرے کسی کے ماتھے پر سجے نہیں ہوتے نہ ہی نجابت کسی کی میراث ہے مگر عمر کی محبت کو نجیب الطرفین ہونے کی کسوٹی پر پورا اترنا تھا جسے کیچڑ میں کھلے ایک کنول نے اسیر کر لیا تھا
Ruu e Kitabi
روئے کتابی مطلب ایک کتابی چہرہ انسان کا چہرہ روئے کتابی ہر کسی کے لیے نہیں ہوتا،صرف چند ایک گنے چنے لوگوں کےلیے ہوتا ہے۔اور وہ صرف چند ایک لوگ ہی اس کتاب کو پڑھنے کے قابل ہوتے ہیں۔
روئے کتابی کہانی ہے ایک ایسی لڑکی کی جو دوستی کے رشتے میں بہت بڑے زخم کا شکار ہوتی ہے۔جس کی دوستی اس کے لیے زندگی بھر کا ناسور بن جاتی ہے۔جو دوسروں کو بچاتے بچاتے خود گہری کھائی میں گر جاتی ہے۔
یہ کہانی ہے ایک ایسے انسان کی جو اپنی گھر کی عزتوں کے ساتھ کھڑا ہونا جانتا ہے۔ان کے ساتھ ساتھ قدم ملا کر چلتا ہے۔جواپنے گھر کی لڑکیوں کا محافظ بنتا ہے۔
اور یہ کہانی ہے محبت میں مبتلا ایک ایسی لڑکی کو جو خود کو اندھیروں کے حوالے کرتی ہے۔جو سیدھے راستے تک جانےوالے ہر راستے کو اپنے ہاتھوں سے بند کرتی ہے۔
مختصراً یہ کہانی ہے آج کل کی لفظی محبتوں کی جو صرف سوشل میڈیا تک ہی محدود ہوکر رہ جاتی ہیں لیکن ان کی تباہی انسان ساری زندگی یاد رکھتا ہے۔
Saans e Khaak by Eman Fatima Mushtaq
وہ بچہ جو کل تک ماں کی گود میں مسکراتا تھا
آج اُسی ماں کی جھولی میں بےجان پڑا تھا۔
عمر کی چھوٹی سی قمیض مٹی میں گم ہو چکی تھی،
اور نور کی آنکھیں اب کبھی نہیں کھلنے والی تھیں۔
ابا کی ٹوٹی ٹانگ سے بہتا خون،
اس شہر کی بہتی ہوئی انسانیت کا ماتم کر رہا تھا۔
مگر…
“نہ کوئی چیخ سننے آیا،
نہ کوئی دعا سنبھالنے۔
بس سانسیں تھیں…
جو اب خاک ہو چکی تھیں۔”
Eman
Sab Toor Hoye Be Toor Mere
ستاروں کی حقیقت صرف قریب سے دیکھنے پر معلوم ہوتی ہے- وہ جسے کنکر سمجھ کر چھوڑ گئی تھی وہ ایک قیمتی پتھر تھا
Sabar by Zara Khan
ایک انوکھی اور دلچسپ داستاں
دو دوستوں داستاں
زندہ دل نوجوانوں کی داستاں
انصاف اور صبر کے داستاں
دو نفرت کرنے والوں کی داستاں