جب انسان کو ہر چیز میسر ہو تمام تر آساٸشیں ملی ہوٸی ہوں تو انسان کبھی اپنے اصل مقصد تک پہنچ ہی نہیں سکتا،جب تک در در کی ٹھوکریں نا لگیں جب تک انسان سنبھل ہی نہیں سکتا ، اور جب تک روح پر گہرا زخم نا لگے انسان رب کے سجود جھک ہی نہیں سکتا۔۔۔“
یہ ایک خودسر لڑکی کی کہانی ہے جو دنیا کی رنگینیوں میں گم اپنا گھر ،ماں باپ سب چھوڑ آتی ہے یہ کہانی ہے اپنی تلاش کے سفر کی جو شروع ہوا گمراہی سے اور ختم ہوا اپنی تلاش پر راہِ ہدایت پر۔۔۔
ایک لڑکی کے نام جس نے اپنی خواہشات کو اپنی پہلی ترجیح بنایا اور اللہ کی دی ہوئی نعمتوں کو غلط استعمال کیا اس لڑکی کے نام جس نے خود سے جنگ کی ضمیر کی جنگ اور خود کو معاف کیا ہر غلطی ہر گناہ کے لیے.
یہ کہانی ہے رب پر یقین رکھنے کی صبر کی رب سے مدد کی۔۔۔ایک دوسرے سے محبت و ہمدردی کی۔۔ملک کے لیے اپنی جان داؤ پر لگانے کی ۔۔۔مشکل وقت میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہنے کی۔۔ہسبینڈ وائف کے ایک دوسرے سے بے لوس محبت کی
ناول کے دو مرکزی کردار جس میں سے ایک کا تعلق خوابوں کے شہر (ممبئی) سے اور دوسرے کا نوابوں کے شہر(لکھنؤ) سے ہے۔اس کہانی کی سیٹینگ شاید آپ کو مختلف لگے۔ کبھی کبھی چھوٹی سی غلط فہمی بڑا سا نقصان کر دیتی ہے یہ اور کہانی اسی پر مبنی ہے