وفات الحب” کا مطلب ہے “وفات محبت” اور محبت جب انتقام کے سفر میں ہو جائے تو اس کی وفات لازم ہو جاتی ہے۔مگر ایک لفظ “نکاح” بھی ہوتا ہے جو محبت کو جینے کی ایک وجہ بنتا ہے۔ یہ کہانی بھی سیٹھ راحیل اور رجب کی کچھ ایسی ہی محبت کی ہے۔ یہ کہانی ہے دھوکے کی یعنی سیٹھ علی اور حیا کی اور یہ کہانی ہے بدلے کی آگ میں جلتے سیٹھ نواز اور سیٹھ فردوس کی۔
یہ کہانی ہے ان جانبازوں اور جانثاروں کی جنہوں نے اس دنیا کے مشکل راستوں کو چن کر اپنی آخرت کو آسان کر لیا، کہانی ہے جذبہ شہادت کی جس جذبے کو کوئی زوال نہیں، حق اور باطل کی لاکار میں، حلال اور حرام کی تکرار میں جیتا ہے تو بس مٹی کا جانثار۔
کہانی حیات الزماں حیات کی جو مشہور شاعرہ ہے اور انڈرورلڈ مافیہ بلیک ہینڈ کی محبت ہے،کہانی حورین کی جو جرم اور نفرت کے دلدل سے بھاگ کر سیکرٹ افسر کے پاس پہنچ جاتی ہے،کہانی ہادی کی جو اپنی عورتوں کی حفاظت اپنی جان کی بازی لگا کر کرتا ہے..اس کہانی کے ہر کردار الجھ کر زندگی سلجھانے میں لگے ہوئے ہیں،ہر کردار ہمارے ذہن پہ چھاپ چھوڑ جاتا ہے.
اس کہانی میں بدلے اور نفرت پہ محبت سبقت لے جائے گی..
اس کہانی میں آپ کو غم،غصّہ،خوشی،نفرت،محبت،ذلالت،شرمندگی،خواری اور بےبسی سب جزبات پڑھنے کو ملیں گے..
یہ کہانی ہے ایک لڑکی کے اللّٰہ پر یقین کی۔ ایک مجاہد کے صبر کی۔ پاک فوج کے سپاہیوں کی ۔ دو بھائیوں کی جنہوں نے اپنی منزل خود چنی۔ ایک ایسے گینگسٹر کی جس نے انتقام کی آگ میں جل کر اپنا سب کچھ گنوا دیا ۔
زندگی میں کچھ خواہشیں کچھ چاہتیں چند واقعات کی نظر ہو کر حسرت بن کر رہ جاتی ہیں۔۔کہانی کرداروں کی جستجو اور چاہتوں کے گرد گھومتی نظر آتی ہے، جو کسی نہ کسی مقام پر پوری ہوتی ہیں یا دل میں دبی حسرت ہو کر رہ جاتی ہیں۔۔
جہانداد خان اور اُدٸیانا کی بے مثال دوستی ، عریز علوی کی احترام بھری محبت کی داستان اور کچھ زندگی کےمزاحیہ رنگ کہ زندگی کے زندہ ہونے کا گمان ہو۔کسی بکھرے وجود کی کرچیاں سمیٹنے والے مہربان کی کہانی۔
زندگی میں کچھ خواہشیں کچھ چاہتیں چند واقعات کی نظر ہو کر حسرت بن کر رہ جاتی ہیں۔۔کہانی کرداروں کی جستجو اور چاہتوں کے گرد گھومتی نظر آتی ہے، جو کسی نہ کسی مقام پر پوری ہوتی ہیں یا دل میں دبی حسرت ہو کر رہ جاتی ہیں۔۔
عید کے خوبصورت لمحوں کو مزید لطف عطا کرنے کے لیے ایک ایسی تحریر جو ہمیں خواہش سے تقدیر کے فیصلے تک کا سفر کرنے والے ایک ایسے مسافر کی داستان سناتی ہے جس نے سنگ میل کو منزل سمجھ لیا تھا مگر کاتب تقدیر نے اس کے لیے کچھ اور لکھ رکھا تھا ۔۔۔
ایک ایسی لڑکی کی کہانی جو زندگی میں محبت کی اہمیت سے انکاری نہیں تھی یا محبت کرنے والوں کی اس کے دل میں قدر نہیں تھی، ہاں مگر یہ ضرور تھا کہ راہ حیات میں ساتھ چلنے والے ہمسفر کے لیے اس کے دل نے ایک پیکر تراش رکھا تھا – ایسا انسان جو اپنے عمل سے محبت کا اظہار کرنے والا ہو، جو جذبات کے ہاتھوں مات کھانے کے بجائے کچھ کر گزرنے کا عزم رکھتا ہو پھر یوں ہوا کہ اسے ایسا شخص مل بھی گیا مگر
محبت کا سودا نقد سہی لیکن ہوتا کچھ لو اور دو کے اصول پر ہی ہے۔کسی کی خاطر خود کو بدل لینا اپنی نفی نہیں محبوب سے محبت کی انتہا ہے۔
جویر اور ساشا میں سے کون خود کو بدلے گا اس کا فیصلہ محبت کو کرنا ہے۔۔۔۔۔