Poetry Collection by Dania Arshad

Ask for More Information

Meet The Author

Poetry Collection by Dania Arshad

میرے زمانے میں اِک وبا آئی تھی
کچھ covid – covid وہ کہلاتی تھی
سب کا بڑا ہی خیال رکھتی تھی
باربار ہاتھ دھلواتی تھی
بہت ہی نیک سیرت تھی
ہمیشہ پردہ کرواتی تھی
نا سکول، نا کالج، نا یونیورسٹی تھی
بس بچوں کے دل میں عیش سے وہ رہتی تھی
اِک چار جر پر چار لوگ لڑ رہے تھے
موبائل-فون بے چارے اپنی قبر دیکھ رہے تھے
محبت واپس آ رہی تھی، تکرار بڑھ رہی تھی
میاں بیوی کا یہ رشتہ بھی اُبھر رہا تھا
عاشقوں کا بُرا حال تھا
ملنے کے لیے دل جو بے قرار تھا
تیز رفتار سی ظالم دنیا تھی
اِک چھینک سے روک رکھی تھی
اِس نازک سی وبا نے، غریب سے اُس کی روٹی چھین رکھی تھی
بچے بھوک سے تڑپتے تھے، مائیں سسک سسک کر روتیں تھیں
وہ تو پھل کی ریڑھی پر خوشیاں بیچ رہا تھا
اُسے کیا معلوم تھا اُس کا روزگار چھننے والا تھا
مزدور بھی دور کہیں جا بیٹھا تھا
کیوں کہ اب کس کا نیا گھر بن رہا تھا؟
اِس وبا نے ہاتھ ملانے سے روک رکھا تھا
مگر دل ملانے کا سبق دیا تھا
پھر کیوں ایک گھر میں خوشی اور ایک گھر میں ماتم سا سماں تھا؟
نا جانے کتنی جانوں کو اُس نے اِک پل میں ہرا ڈالا تھا
بتاؤں کیسا وقت تھا؟
جنازہ بھی مشکل سے پڑھا جا رہا تھا
▫️نمازی پتا نہیں کہاں تھے
مسجدوں کو تالے لگے تھے
خبریں سننے سے لوگ ڈرتے تھے
کیسے اپنے وطن کو ہارتا دیکھ سکتے تھے
کتنے ہی پھول کِھل کر مُرجھا گئے تھے
پر باغ کے مالی ناجانے کہاں تھے؟
یہ وقت بھی عجیب تھا
کوئی دل جیت رہا تھا، کوئی زندگی ہار رہا تھا
خدا کی نعمت تھی یا عذاب تھا
ہر اِک کا اصلی چہرہ سامنے آرہا تھا
وہ وقت نہ کبھی دُبارا آئے، نا کسی کے دل کو یوں تڑپائے.

3 reviews for Poetry Collection by Dania Arshad

  1. Dania Arshad

    Thank you soo much for publishing it! 🌹❤️❤️

  2. Sami

    Kya likhti ho🙌❤️

  3. Bushra Muqadas

    Your words Always click🌹👍🏼

Add a review

Your email address will not be published. Required fields are marked *


The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

Open chat
Hello 👋
How can we help you?