I was expecting it to be a rom-com at first but.. Well It was great. You know like for Ahmad Jahanzaib I didn't want him to be grey from the edits I've seen about Mehraam and Ahmad I thought he was a sweet kind hearted guy but it turned to be opposite. But I like him. His character was bit complicated. Mehraam's character development was best part. Juggan's character was great.And Saif he popped out of nowhere. Fajar Adeel was a fun thing. His dialogues and savage replies were actually fun. Dani was my favorite person from Mehrunissa villa. Yusha and Zabab were best written characters. That love story of Yavar was melodramatic. Bazil is he still in Thailand? I just can't how the hell he got entrapped in jail. Poor baby. You know Mehraam, Ahmad and Bazil's Childhood scene was cute.But I love how your writing has evolved through Mehraam to Mah e Malka. There is such a huge progress that at some points that I couldn't believe that both are written by same author. Especially regarding plot development. I read Mehraam after Mah e Malka so I felt this thing while reading. I must say I should have read Mehraam Earlier it was a mood lifting thing somehow. I procrastinated a lot.
یہ کہانی ہے ایک عام لڑکی کی جس کا نام، محرام ہے۔ کہانی کی شروعات ہوتی ہے محرام کے پاکستان واپس آنے پر، اس جگہ پر جہاں it all started to go wrong.
کہانی میں ویسے تو محرام اپنے بھائی کو جیل سے باہر نکلوانے اتی ہے مگر درحقیقت یہ کہانی ہے محرام کی خود کو ڈھونڈنے کی۔ کہانی تین ٹائم لائن میں بیان کی گئی ہے ۔ محرام اپنے بچپن کے دوست، احمد جہانزیب کے ساتھ مل کر اپنے بھائی کی مدد اور اپنے خاندن کو مکمل کرکے وہ اپنی نانی کی خواہش کو پورا کرنا چاہتی ہے ۔
جو سفر محرام کو لگا کہ وہ آسان ہوگا اس سفر میں اس کو کافی راز، چھپائے سچ اور بہت سے رشتوں کو اصلیت اس کے سامنے آئی ۔ محرام ایک ہیپی فیملی ناول نہیں بلکہ ایک طرح سے خاندان میں ہوتے مسائل کی ایک درحقیقت داستان ہے ۔
ناول میں کہی بھی کوئی ایسا کردار نہیں جو آپ کو سبق نہ دے، لکھاری نے جس طرح سب کرداروں کی کہانی کو بیان کیا ہے وہ ایک دم منفرد ہے۔
کہانی میں جس کردار کو پر کر مجھے غصہ اور مزہ دونوں آۓ وہ تھا جگن کا کردار ، وہ ہر طرح سے اپنے آپ کو اس خاندان سے آزادی لینا چاہتی ہے کیا اس کو اب میں بات کرتی ہوں احمد جہانزیب کے کردار کر جس کو پہلی قسط سے لیکر اخر تک پڑھنے کا بہت مزہ ایا۔ یہ پی کیپ پہنے شخص کے پاس بہت سے راز دفن ہے مگر پھر بھی - محرام کے لیے اس شخص کے اصول کچھ مختلف تھے۔ He was a lover boy
اب بات آتی ہے محرام کے کردار کی جس کے ساتھ رائیٹر نے بڑی زیادتی کی۔ ایک اکیلی لڑکی جس نے کبھی اپنے لیے آواز تک نہ اٹھائی اپنے ٹوٹے خاندان کو کیسے جوڑتی؟ اس کام میں محرام نے بہت سے کڑوے سچ دیکھے اور آخر میں اس نے اپنے لیے لڑنا سیکھ لیا تھا ۔
محرام کی آخری قسط ، آف اس کا کوئی مقابلہ نہیں ۔ کہانی کو جس طرح اس کو منظر اختتام تک پہنچایا گیا اس سے یہ بالکل بھی معلوم نہیں ہوتا کہ یہ رائٹر کی پہلی تحریر ہے۔ تو اگر آپ ایک کہانی جس میں آپ کو ٹوٹے خاندان ، سسپنس اور ہیومر دیکھنا ہے تو محرام ضرور پڑھیں۔آزادی ملتی ہے یا نہیں یہ آپ خود جانیئے ۔ITS NEVER TOO LATE