آج کا مسلمان یہ کہانی ایسے موضوعات کے گرد گھومتی ہے جن پر آج کے دور میں ہر مسلمان کو غور کرنا ضروری ہے۔ اس کہانی کا مرکزی کردار ایک ایسا شخص ہے جو لوگوں کو راہ راست پر لانا تو چاہتا ہے مگر اس کیلئے خاص کوشش نہیں کرنا چاہتا۔ یہ کہانی ہے آج کے مسلمان کی جو اس فانی دنیا میں اپنی تخلیق کا مقصد بھول گیا ہے۔ جو اللّٰہ اور اسکی نازل کردہ کتاب، صحیفۂ ہدایت قرآن مجید سے دور ہوکر دنیا کی رنگینیوں میں بھٹک گیا ہے۔ اس کہانی کا مقصد مسلمانوں کو ان غلطیوں سے آشنا کروانا ہے جو اب اسکی زندگی کا حصّہ بن گئیں ہیں۔ اب چاہے وہ ماڈرنزم کے نام پر کئے جانے والے گناہ ہوں یا خود کو مجبور سمجھ کر کئے جانے والے۔ یہ کہانی ان تمام باتوں کا مجموعہ ہے
کہانی ہے ماضی میں کی جانے والی ایک غلطی کی جس نے بدل دی پہچان۔ آئمہ کی زندگی نے بنا دیا اسے نوکرانی۔عرشمان نے ماضی کی کہانی کو دوہرا کر حال میں آئلہ کو دلوائی اس کی پہچان۔یہ کہانی ہے محبتوں کے حاصل کی۔ عقل محدود نہیں ہے عمروں تک۔کہانی کا اختتام ہو گا خوشوں پر۔
عشق اک سچا جذبہ، جو ازل سے ابد تک قائم رہے گا، اور اسی جذبے میں لپٹے چند ایسے کردار جنہوں نے اس جذبے کو نہ صرف محسوس کیا بلکہ اس کے لئے اپنا آپ وار دیا کسی کے حصے میں ہجر آیا تو کسی کے پاس وصال۔
انتظار حسین تھا یہ کہانی ہمین سکھاتی ہے کہ کبھی بھی آپکا انتظار کبھی بھی زائع نہیں ہوتا ہمیشہ اسکا اجر خوبصورت ملتا ہے بس آپکو پختہ یقین کی ضرورت ہوتی ہے تھوڑا وقت لگتا ہے لیکن اللّٰہ اپنے بندے کو کبھی اکیلا نہیں چھوڑتا وہ آپکی دعاؤں کو سنتا بھی اور قبول بھی کرتا ہے اگر آپکو تکلیفیں ملتی ہیں تو اللہ تعالیٰ آپکو اسکا اجر بھی اُ تنا ہی خوبصورت دیتا ہے
ہمنواہ میرے، نفرت سے شروع ہونے والی وانیہ اور فرحان کی کہانی، دو اجنبی لوگوں کی جن کو حالات شادی کے رشتے میں جوڑ دیتے ہیں۔ یہ کہانی ہے ان کی دوستی کی، ان کی محبت کی، اور کیسے ایک دوسرے کا ساتھ انکی زندگی کو خوبصورت بناتا ہے۔
ایک لڑکے کی کہانی جس کا آدھا چہرا جھلسا ہوا ہے وہ بہترین پینٹنگز بناتا ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جو اپنے بابا کا لاڈلا ہے اور ایک دن اس کے بابا اسے چھوڑ کر چلے جاتے ہیں۔ معاشرے کی گرم و سرد کا سامنا وہ اکیلا کرتا ہے