اس کہانی کا پیغام یہی ہے کہ کمیونیکیشن یعنی گفتگو، ایمانداری سے خیالات اور احساسات کی ترسیل ہر تعلق اور رشتے میں ضروری ہے۔ یہی وہ سنہرا اصول ہے جس سے ان چاہا، مصلحت اور سمجھوتے والا رشتہ بھی آہستہ آہستہ آپ کی زندگی کا خوبصورت ترین تعلق بن سکتا ہے۔
ایک دوسرے کی محبت میں ڈوبے شادی شدہ جوڑے کی کہانی جس میں راز ہے، ہمراز ہے، دو اجنبیوں کی دو ملاقاتیں، مثبت رویے اور پھر ایک طویل ہجر ہے۔ درست وقت پر صحیح فیصلے کی اہمیت اور سنجیدہ اور سمجھدار افراد کی وقتی غلطی کی کہانی ہے ’ ہمراز میرے ‘
نا پسندیدگی اور نہ چاہنے کے باوجود اپنے عزیز استاد اور ماموں جان کی وجہ سے رشتہ ازواج میں بندھے صوفی اور ہارون کی کہانی ہے ’ روبرو ‘۔ دوسری شادی، عمر کے فرق، نوک جھونک اور رومانس کے ساتھ آپ جانیں گے کہ اکثر بڑوں سے زیادہ واضح سوچ اور درست تجزیہ بچوں کا ہوتا ہے اور کبھی ان کی نظر سے دیکھ کر بڑوں کو بھی اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کر لینا چاہیے۔
’ وہ ایک دن ‘ سفر کا دن ہے۔ سفر بدگمانی سے یقین کا، غصے سے خود شناسی تک کا اور اجنبیت سےاپنائیت کا۔
اب تک مخفی رکھا گیا راز جاننے کے بعد غصے میں اپنوں کی تلاش میں گھر سے نکلی شبیع کی ملاقات راستے میں جہان سے ہوتی ہے جو خود بھی اپنی دوست کی شادی میں شرکت کے لیے جا رہا ہے۔ ایک دن کی ہمسفری میں دونوں کو احساس ہوتا ہے کہ کچھ تعلقات کے اہم اور عزیز ہونے کے لیے خون کا رشتہ یا لمبی قرابت ضروری نہیں ہوتی لیکن کیا ایک دن کا سفر ساتھ کرنے والے ساری زندگی کے لیے ہم سفر بن پائیں گے؟