Logo Loading

Article Yeh Watan Hamara Hai

Ask for More Information

Article Yeh Watan Hamara Hai

1857
سے لے کر 1947 تک جتنی مشکلات مسلمانوں نے جھیلیں ان سے تو ہم سب ہی واقف ہیں۔۔
اور بعض تو ایسی ہیں جن سے ہم واقف ہی نا ہیں۔۔
قیامِ پاکستان کے بعد بھی مسلمانوں نے بہت مشکل وقت دیکھا ہے مگر وہ پیچھلے سالوں سے زرا مختلف تھا۔۔
ہمارے بزرگوں نے نا جانے کتنی مشکلات جھیل کر۔۔
اپنی جانیں قربان کر کے۔۔
یہ وطن حاصل کیا۔۔
اور آج ہم اس وطن کے لیے کیا کر رہے ہیں؟؟
وطن کے ساتھ غداری کر رہے ہیں۔۔
غداری کیسے؟؟
ایسے کہ ہم وطن کے لیے کچھ بھی تو نہیں کر رہے نا۔۔
ہم کہتے ہیں فوج ہے سیاست دان ہیں یہ لوگ اب سنبھال لیں گے وطن کی زمہ داری ان کی ہے۔۔
اگر وطن انہوں نے ہی سنبھالنا ہے تو پھر ہم کیوں ہیں یہاں۔۔
یاد رکھیں کہ ایک سیاستدان وزیراعظم تب تک نہیں بن سکتا جب تک عوام اسے ووٹ نا دے۔۔
ایک فوجی تب تک جنگ کے لیے نہیں جا سکتا جب عوام اس کو یہ تسلی نا دے کہ وہ اس کے ساتھ ہے۔۔
ایک وطن ایک وزیر سے نہیں بلکہ وہاں کی رعایا سے بنتا ہے۔۔
ہمارے وطن میں مسلمانوں کے علاوہ اور بھی مذاہب کے لوگ موجود ہیں جیسے کہ ہندو سکھ پارسی عیسائی وغیرہ۔۔
مانا کہ پاکستان اسلامی نظریہ پر بنا ہے مگر قائد اعظم نے پاکستان کے قیام کے بعد اپنی تقریر میں کہا تھا
“آپ آزاد ہیں، آپ آزاد ہیں، آپ اپنی مسجدوں اور مندروں میں جانے کے لیے آزاد ہیں، آپ کا تعلق جس مرضی مذہب سے ہو اس کا ریاست سے کوئی تعلق نہیں ۔۔۔۔”
تو پھر متحد ہو جائیں۔۔
مسلمان بن کر نہیں ایک پاکستان بن کر۔۔
ایک وطن بن کر۔۔
اپنے وطن کے لیے جان بھی قربان کرنی پڑے تو اس سے دریغ نا کریں۔۔
اپنے وطن کی حفاظت کے ذمہ دار آپ خود ہیں۔۔
اپنے وطن کی صفائی کا خیال رکھیں۔۔
اپنے وطن کے دشمنوں کے ساتھ دوستی مت کریں۔۔
اپنے وطن کے لیے ایک اچھا حکمران بنانے کے لیے ووٹ لازمی دیں۔۔
یہ وطن ہمارا ہے۔۔
وطن لڑائی جھگڑوں سے نہیں بلکہ پیار اور محبت کے ساتھ رہنے سے بنتا ہے۔۔
۔«««««۔

Reviews

There are no reviews yet.

Be the first to review “Article Yeh Watan Hamara Hai”

Your email address will not be published. Required fields are marked *


The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

Open chat
Hello 👋
How can we help you?